|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2016

خاران: بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نور مسکانزئی نے کہا کہ لوگوں کو ان کی دہلیز پر صحت کی بنیاد سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنانے کی ضرورت ہے، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بنیادی سہولیات کے فقدان سمیت ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے آسامیوں کو پر کرنے کی اقدامات کئے جائیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے خاران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں صوبائی سیکرٹری صحت نور الحق بلوچ کے ہمرائی میں دورہ اور مختلف شعبوں کا معائنہ کیا گیا ، جبکہ ڈی ایچ او خاران ڈاکٹر حمید بلوچ، ایم ایس ڈاکٹر محمد بخش بلوچ، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی خاران نجیب اللہ نیو ٹریشن کے کوارڈینیٹر حبیب اللہ سمیت ڈی ایچ او واشک ڈاکٹر عبدالصمد محمدحسنی، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی واشک مشتاق بلوچ نے شعبہ صحت کے حوالے سے اپنے اپنے اداروں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور اپنے سفارشات پیش کئے اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری صحت عبدالرزاق دلاوری ، ای پی آئی کے صوبائی کوارڈینیٹر شاکر بلوچ ڈپٹی کمشنر خاران ولی محمد بڑیچ، ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین میر صغیر احمد بادینی بھی موجود تھے، چیف جسٹس محمدنور مسکانزئی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی کو فوری طور پر ختم کر کے ڈاکٹرز کی تعیناتی کو ممکن بنایا جائے تاکہ لوگوں کو ان کے دہلیز پر صحت کے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکیں، اور ہسپتالوں کے حل طلب مسائل کو حل کرنے کی فوری اقدامات کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں صوبائی حکومت بالخصوص سیکرٹری صحت اپنا بھر پور کردار ادا کر کے خاران میں صحت کو شعبے کو پہلی ترجیح میں ان مسائل کے حل کو یقینی بنائیں، ہسپتال کے آپریشن تھیٹر ایکسرے مشین کو جلد فعال بنائیں، بالخصوص لیڈی میڈیکل آفسر ز بھی اپنے فرائض کو بہتر طور پر سر انجام دیں، جبکہ ڈاکٹرز کی غیر حاضری کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ، دریں اثناء چیف جسٹس اور سیکرٹری ہیلتھ نے بی ایچ یوز مسکان قلات کا بھی دورہ کیا جہاں پر ڈی ایس ایم نجیب اللہ نے انہیں بریفنگ دی