تربت: سابق وزیر اعلی بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر مالک بلوچ نے ریزیڈنشل کالج تربت میں ڈیجیٹل کمپیوٹرائزڈ انگلش لینگویج لیبارٹری کاافتتاح کردیا۔کالج میں اسپورٹ کمپلیکس کے لیئے 10ملین اور کمپیوٹرلیب کے لیئے 2ملین روپے کااعلان کیا۔ بی آر سی تربت میں ڈیجیٹل انگلش لینگویج لیبارٹری کی افتتاح کے بعدمنعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہاکہ اکیسویں صدی علم وآگاہی اور حصول علم کا زمانہ ہے جدید ٹیکنالوجی اور سائنس نے مل کر انسان کو سہولتیں پہنچائی ہیں اگر اس دور میں تعلیم کے بجائے زندہ باد مردہ باد کے نعروں کا سہارا لیاگیا تو جہالت، پسماندگی، افلاس اور غربت کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ جدید دور کی سہولتوں سے فائدہ حاصل کریں تعلیم کی فراہمی اور جدید سہولیات مہیا کرنے کے لیئے ہم سے جو ہوگا کیا جائیگا مگر طلباء کے ہاتھ میں قلم کے بجائے بندوق تھمانے کی اجازت نہیں دینگے ۔ انہوں نے کہاکہ بی آر سی کو آئیڈیل انسٹی ٹیوشن بنانے کا جو خواب بطور وزیر تعلیم چھ کمروں کے ساتھ افتتاح کر کے دیکھا تھا وزیر اعلی بننے کے بعد ہر ممکن سہولتیں مہیا کر کے اپنا خواب پورا کرنے کی کوشش کی ہے اس علمی ادارے کی بہتری کے لیئے ہماری جو ذمہ داریاں تھیں انہیں پورا کرنے کی کوشش کی اور اس میں کافی حد تک کامیاب ہوئے ہیں اب یہ طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کر علم حاصل کریں اور جدید سہولتوں سے استفادہ لے کر اپنیزندگیاں سنواریں کیوں کہ زندگی انجوائے کرنے کا واحد راستہ سخت محنت کے ساتھ علم حاصل کرنے میں ہے اور تعلیم ہی وہ چیز ہے جو کسی شخص کی زاتی میراث نہیں ہے بلکہ اس پر ہر طالب علم کا مکمل حق اور اختیار ہے جو پڑھنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم ہر کسی کے لیئے آسان بنانا اور تعلیم میں ہر شخص کو جدید دور کی سہولتیں مہیا کرنا نیشنل پارٹی کی پالیسی رہی ہے تین سالوں میں تعلیمی بجٹ کو سب سے ذیادہ کر کے تعلیم کا حصول ہر شخص کے لیئے سہل کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج علم اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے ایک بٹن دبانے سے ہر چیز ہمارے سامنے آجا تا ہے دنیا کی تیز رفتاری ترقی کا مقابلہ جدید علم کے ساتھ ممکن ہے ہم نے بی آر سی کو ایک آئیڈیل اور منظم ادارہ بنایا ہے اور یہ ادارہ یہاں کے لوگوں کو علم اور ٹیکنالوجی کی جانب موقع دیتا ہے اسے علم کا گہوارہ بنانا اور اپنے مستقبل کو محفوظ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے کسی کو اس تعلیمی ادارے میں مداخلت اور تعلیمی ماحول خراب کرنے کی قطعا اجازت نہیں ہوگی جو طالب علم پڑھنا نہیں چاہتے اور نظم و ضبط کی پابندی نہیں کرتے پرنسپل انہیں کالج سے خارج کریں کیوں کہ غیر صحت مند سرگرمیاں اور فضول نعرہ بازی مستقبل کو تباہی کی جانب لیجاتے ہیں ہمیں بچوں کے ہاتھ میں بندوق دینے کے بجائے انہیں قلم دینا چاہیے تاکہ وہ علم کے ہتھیار سے لڑ کر اپنا راستہ چنیں اور زندگی کو اپنے طریقے سے انجوائے کریں ۔پرنسپل محمد کریم لانگو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی آر سی کی بہتری اور تعلیم ماحول کے فروغ میں ڈاکٹر مالک کا بہت بڑا کردرار ہے انہوں نے کہاکہ ایک وقت کالج پر ایسا آیا کہ ذوال پزیری کے قریب پہنچ چکا تھا اور اس کا بجٹ محض دو لاکھ روپے تھا لیکن ڈاکٹر مالک نے ضرورت کا احساس کرتے ہوئے فوری طور پر پچاس لاکھ روپے گرانٹ جاری کردیا جس سے کالج کی تعلیمی ماحول کو سہارا ملا انہوں نے کالج کے مسائل بیان کیئے اور ان کے حل پر امید کااظہار کیا۔سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے بی آر سی تربت میں اسپورٹ کمپلیکس کے لیئے 10ملین روپے اور کمپیوٹرئزڈانگلش لیبارٹری کے لیئے 2ملین روپے سمیت پرنسپل کی گزارش پر اگلے بجٹ میں کالج کو گاڈی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔تقریب میں کالج کے طلباء سمیت لیکچرار رحمت اللہ اورڈاکٹر عظیم نے بھی خطاب کیا۔دریں اثناء سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے پولیس لائن تربت کا دورہ کیا اورنو بھرتی شدہ اہلکاروں سے اظہار خیال کیااس دوران ڈسٹرکٹ پولیس افیسر عمران قریشی اور پارٹی رہنماہاں بھی ان کے ہمراہ تھے،انہوں نے پولیس کے نو بھرتی شدہ جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلی بار پولیس کو سیاسی مداخلت سے دور کیااور یہاں پر ساڑھے تین سو اہلکاروں کی تقرریاں خالص میرٹ پر کیں ، انہوں نے کہاکہ کسی سیاسی جماعت کے لیئے کارکنوں کی خواہش کے برعکس میرٹ کو ترجیح دینا گوکہ مہنگا سودا ہے لیکن علاقہ اور عوام کی بہتری کے لیئے ہم نے یہ مہنگا سودا بھی طے کیاجس سے پہلی بار سیاسی مداخلت کے بغیر صرف میرٹ سے غریب اور قابل نوجوان بھرتی ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اہلکار اپنی ذمہ داریاں سمجھیں اور صحیع معنوں میں ادا کریں کیوں کہ وہ عوام کے محافظ ہیں انہیں بہادری اور جرائت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور سماج دشمن عناصر کی سرکوبی کر کے علاقے میں امن و امان کی بحالی میں ذمہ دارانہ کردار کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ پولیس میں افیسران کی تعیناتی کے لیئے ذاتی دل چسپی لے کر تربت کے لیئے آئی جی سے فرض شناس اور بہادر افیسر کا مطالبہ کیاجس پر اور انہوں نے ہمیں اپنے انتہائی قابل اور محنتی افسر دیئے جنہیں میں جانتا تک نہیں تھا مگر کم وقت میں پولیس نے ضلع بھر میں امن و امان اور سماجی برائیوں کے خلاف جو کارنامے دکھائے وہ قابل تعریف ہیں ہم نے پولیس کی استعداد کار میں وسعت لا کراے ایریاختم کئے اور پولیس کو ذیادہ بااختیار بنایاانہوں نے کہاکہ نئے بھرتی شدہ جوانوں سے بہت ذیادہ توقعات ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ وہ تربت کو اپنا سمجھ کراپنا فرض ایمانداری اور اعتماد کے ساتھ نبھائینگے اور علاقے کا نام روشن کرینگے،ڈی پی او عمران قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں پولیس کو سیاسی بنیادوں پر تنگ نہیں کیا جاتا ہے ڈاکٹر مالک نے پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیئے اہم کردار ادا کیا جس پر ان کا شکرایہ ادا کرتے ہیں البتہ پولیس کو اب بھی مختلف مسائل درپیش ہیں جنہیں حل کرنا ضروری ہے، بعدازاں انہوں نے پولیس اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سن کر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پرضلع کونسل کیچ کے چیئرمین اور نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری حاجی فدحسین دشتی، میونسپل کارپوریشن کے میئر قاضی غلام رسول، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما چیئرمین حلیم بلوچ، ابوالحسن، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے رکن شے غلام قادر بلیدی، مشکور انور،ضلعی صدر محمد طاہر، تحصیل تربت کے صدر قادر بخش، سنیئر رہنما قاسم گاجیزئی ایڈوکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔