کوئٹہ: کوئٹہ پولیس نے غلامان صحابہ کے امیر رفیق مینگل کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق رفیق مینگل کو منگل کی رات کو ان کے گھر واقع عارف گلی سریاب روڈ پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا اور بجلی روڈ تھانہ منتقل کردیا۔ پولیس کے مطابق محمد رفیق مینگل دہشتگردی ، قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت درج کی گئیں تین مقدمات میں مطلوب تھا۔ مقدمات کی تفصیلات کے مطابق رفیق مینگل تھانہ انڈسٹریل میں10نومبر2012ء کو درج کئے گئے مقدمہ نمبر154زیر دفعہ302,147,148ت پ اور انسداد دہشتگردی ایکٹ ، پولیس تھانہ سٹی میں 28نومبر 2012ء کو تھانہ سٹی میں درج کئے گئے مقدمہ نمبر227زیر دفعہ302,109,34 تپ اور انسداد دہشتگردی ایکٹ ، اسی طرح مقدمہ نمبر40زیر دفعہ 4(11)EE ATA پولیس تھانہ سریاب میں مطلوب ہیں۔ جبکہ سول لائن تھانے میں ان کے خلاف درج دو مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ دریں اثناء غلامان صحابہؓ بلوچستان کے سربراہ حاجی محمد رفیق مینگل نے کہا ہے کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ میں خود تھانہ پہنچا اور میرے خلاف جو دہشت گردی کے مقدمات کا واویلا کیا جارہا ہے اس میں پہلے ہی میں پیش ہو چکا ہوں اور بری بھی ہو چکا ہوں لیکن اب مجھے ایک بار پھر دوبارہ انہی مقدمات میں گرفتار کرکے پولیس کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم مقدمات سے ڈرنے والے نہیں اور ہم نے ہمیشہ کوئٹہ میں امن و سلامتی کی بات کی ہے مگر پولیس نے جن مقدمات میں ہمیں تھانہ بلایا گیا مجھے گرفتار نہیں بلکہ میں خود پیش ہوا ہوں اور جو مقدمات سٹی اور سول لائن تھانہ میں میرے خلاف درج ہیں ان میں پہلے بھی گرفتار ہو چکا ہوں اور 27 اکتوبر 2015ء کو گرفتاری کے بعد مجھ پر لگائے کیس ختم ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکٹرونک میڈیا پر میرے حوالے سے جو خبر گرفتاری یا دہشت گردی کے مقدمات کے حوالے سے چلی ہے میرے خلاف کوئی بھی دہشت گردی کا مقدمہ نہیں ہے ہم امن پسند لوگ ہیں اور امن پسند معاشرے کے خواہاں ہیں ۔