وڈھ:جمہوری دور میں بنے والی مقامی حکومتوں کو اگر اختیارات نہیں ملتے تو یہ ایک بدقسمتی ہوگی بلوچستان سے منتخب مقامی نمائندوں کو اگرفنڈز جاری نہیں ہوتے تو بلوچستان کے منتخب نمائندوں کے ساتھ ملکر احتجاجا استعفیٰ دینگے گزشتہ ایک سال کے دوران مقامی نمائندوں کو ایک سو روپے کی فنڈ جاری نہیں ہوئی ہے پہلی دفعہ ایک جمہوری دور میں مقامی حکومتوں کے الیکشن کیے گئے جن پر اربوں کے حساب قومی خزانے سے رقم خرچ کی گئی لیکن افسوس ہے کہ حکومت نے اس عوامی حکومتوں کو بے اختیار کیا ہے فوجی دور میں کئے گئے مقامی حکومتوں کے الیکشن اور ان کے اختیارات کسی حد تک ان کو دی گئی مگر ایک جمہوری حکومت کی ریکارڈ آمریت کے دور سے بد تر نظر آتا ہے۔ ڈاکٹر مالک بلوچ اپنے ڈھائی سالہ دور حکومت میں مقامی حکومتوں کو مکمل اختیارات دینے کی ہر فورم پر دعواہ کرتی رہی مگر افسوس کہ یہ وعدے و اعلانات صرف باتوں کی حد تک رہے اور ان پر کوئی بھی عمل نہیں ہوا۔ پاکستان میں اگر کرپشن کی روک تھام نہیں کی جاتی تو یہ ناسور مزید اس جمہوری نظام کو نگلتا رہے گاجو تباہی کاباعث ہوگا۔کرپشن کی وجہ سے غریب عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے اگر غریب عوام کی داد رسی نہیں کی جاتی تو عوام کااعتماد موجودہ جمہوری سسٹم سے اٹھ جائے گا۔ان خیلات کا اظہار چیئر مین میونسپل کیمٹی وڈھ حاج میر امام بخش مینگل نے وائس چئیرمین فضل الرحمان ایڈووکیٹ مینگل ،چیئرمین یونین کونسل لو پ میر بشیر احمد مینگل،چیئرمین باڈری محمدعالم،چئیر مین آڑینجی میر مجیب مینگل۔ممبر ٹاؤن کمیٹی حاظ حسین احمد اور وڈھ سے منتخب عوامی نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ آج کے پریس کانفرنس میں وڈھ سے منتخب ممبران کی ایک بڑی تعداد موجود ہے بلوچستان بھر کے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ ہمراہ رابط ہیں اگر مقامی حکومتوں کو جلدازجلد فنڈز کی اجرا نہیں کی جاتی ہیں تو ان کے ساتھ ملکر اپنے حق کی خاطر آواز بلند کرینگے انہوں نے کہاکہ عوام اپنے منتخب نمائندوں کے منتخب ہونے پر کافی کوش تھے اور پر امید تھے کہ اب انکے بنیادی مسائل انکے گھر میں حل ہونگے انہوں نے کہا کی جب بلوچستان میں حالات الیکشن کیلئے ساز گار نہیں تھے اس دوران الیکشن کرایءں گے آج اگر حالات ٹھیک ہے تو عوام کے مسائل کیلئے حل اقدامات کیوں اٹھایءں نہیں جاتے انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طورپر عوامی نمائندوں کو فنڈز جاری کریں۔