|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے نواب اکبر بگٹی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف اور دیگر ملزمان کی بریت کے خلاف آئینی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔نواب اکبرخان بگٹی کے بیٹے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے کیس میں نامزد سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف، سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق وزیرداخلہ بلوچستان میر شعیب نوشیروانی کی بریت کے فیصلے کو بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ بلوچستان ہائی کورٹ شکیل بلوچ پر مشتمل سنگل بنچ نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے جبکہ ماتحت عدلیہ سے کیس سے متعلق ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ مدعی نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکلاء نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ماتحت عدلیہ نے شواہد دیکھے بغیر تکنیکی بنیادوں پر کیس میں ملزمان کو بری کیا ہے ۔ ماتحت عدالت نے تئیس گواہان کے بیان ریکارڈ کروانے،نواب اکبر بگٹی کی قبر کشائی،اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ڈی این اور قتل کی وجہ جاننے اور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کابینہ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے اجلاس کے منٹس منگوانے سے متعلق درخواستوں کو بھی مسترد کر دیا تھا جو آئینی طور پر ان کا حق بنتا تھا۔ عدالت نے کیس کو آئندہ سماعت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔