|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2016

چاغی: رکن صوبائی اسمبلی سخی امان اللہ نوتیزئی ڈسٹرکٹ چیئرمین چاغی میر داؤد جان نوتیزئی کی کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی سینئر ممبر سی بی آر قمر سعود اور ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے اور دیگر اعلیٰ حکام کے درمیان اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلعی چاغی میں خشک سالی کے اثرات اور متاثرہ لوگوں کی بحالی کے اقدمات پر تفصیلی غور وخوص ہوا اجلاس میں طے ہوا کہ ضلع بھر کا دوبارہ از سر نو سروے کر کے جامع رپورٹ مرتب کی جائے گی اس سلسلے میں گیارہ یونین کونسلز کے یو سی چیئرمینز محکمہ لائیو اسٹاک زراعت پی ایچ ای اور محکمہ صحت کے متعلقہ آفیسران کے ہمراہ تمام علاقوں کا تفصیلی دورہ کر کے مالداروں اور زمینداروں کے نقصانات کا جائزہ لیں گے اور پندرہ روز کے اندر اندر ایک جامع رپورٹ ڈی سی آفس میں مرتب کر کے حکام بالا کو ارسال کر دی جائے گی تاکہ اصل حقائق واضح ہو سکیں کیونکہ گزشتہ کافی عرصے سے بارسیں نہ ہونے سے قحط سالی و خشک سالی کے آثار نمودار ہو رہے ہیں علاقے کے لوگوں کا گذر بس مالداروں و زمینداری پر منحصر ہے اور یہ دونوں شعبے بری طرح سے متاثر ہو چکے ہیں کمشنر کوئٹہ ڈویژن ور دیگر اعلیٰ حکام نے بتایا کہ عنقریب لوگوں کو ریلیف کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو راشن سمیت خیمے ادویات اور دیگر اشیاء فراہم کر دی جائے گی ایم پی اے سخی امان اللہ نوتیزئی اور ڈسٹرکٹ چیئرمین چاغی میر داؤد جان نوتیزئی نے کہا کہ متعلقہ حکام کی بر وقت کارروائی اور علاقے کا دورہ کرنا مثبت اقدامات ہے امید ہے کہ وہ علاقے میں مزید نئے ڈیم بنائیں گے کیونکہ آبی سطح کی نیچے گرنے سے بعض مقامات پر لوگوں نے نقل مکانی کر دی اور کنوؤں چشموں اور کاریزوں کے پانی بالکل خشک ہو چکے ہیں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت این جی اوز کو بھی علاقے کے متاثرہ لوگوں کی بحالی کے لئے اقدامات کرنی چاہیئے ،دریں اثناء کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی سے پاک ایران سرحدی علاقے راجئے کے قبائلی رہنما میر اسفند یار یار محمد زئی نے ملاقات کی اور انہیں پاک ایران سرحدی علاقے میں شدید خشک سالی اور دیگر بنیادی سہولیات کے فقدان کے متعلق تفصیلات آگاہ کر دہا اور کہا کہ عرصہ دراز سے وہاں پر بسنے والے قبائلی لوگ ملکی سرحدوں کی حفاظت سمیت پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں انتہائی دورہ افتادہ علاقے ہونے کی وجہ سے لوگ جدید دور میں بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تعلیم صحت آبنوشی بجلی مواصلات کے مسائل جوں کے توں ہیں اسکول ہیں مگر استاد موجود نہیں بنیادی ہیلتھ سینٹر میں ادویات اور ڈاکٹرز ناپید ہیں لوگ میلوں دور دور سے پانی لانے پر مجبور ہیں کیونکہ وہاں پر آبنوشی اسکیم کا نام ونشان تک نہیں ہمسایہ ملک ایران جو کہ چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے سرحدی شہر تفتان ماشکیل اور دیگر علاقوں کو ایران سے بجلی فراہم کی گئی مگر راجئے کو تاحال بجلی کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی کمشنر قمبر دشتی نے انہیں یقین دلایا کہ سرحدی علاقوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو ہدایات بھی جاری کر دیئے جائیں گے سرحدی علاقوں کے عوام محب وطن ہیں ان کی خدمت اور پر امن قبائل کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور جلد ہی علاقے کا تفصیلی دورہ بھی کیا جائے گا