مانجھی پور: اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے چیئرمین اورجمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانامحمدخان شیرانی نے کہاکہ کھوسہ برادری تاریخی اعتبارسے دینی چلے آرہے ہیں اورہروقت انھوں نے دینی علوم یادنیاوی علوم کیلئے اپنے مالی حیثیت بھی وقف کیااورجانی وسائل بھی اس کیلئے ہمیشہ کیلئے پیش کیے اوراللہ تعالیٰ ان کے قربانیوں کومقبول فرمائے ان خیالات کااظہارانھوں نے گزشتہ روزسردارداؤدخان کھوسہ کی اہلیہ کے وفات پران کے رہائش گاہ پرتعزیت کرنے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا جبکہ سردارداؤدخان کھوسہ کی جانب سے ان کے اعزازمیں ظہرانے کااہتمام کیاگیااس موقع پرعلاقے کے معززین حاجی یارمحمدکھوسہ،خاوندبخش کھوسہ،سیدعلی احمدشاہ،جمعیت علماء اسلام جھنڈاتلاب کے سینئررہنمامحمدصدیق کھوسہ،مولوی اسداللہ کھوسہ ودیگرسیاسی سماجی رہنماء موجودتھے اس موقع پرمولانامحمدخان شیرانی کے ہمراہ سینیٹرحافظ حمداللہ ودیگرجمعیت علماء اسلام کے رہنماء تھے اس موقع پرمولانامحمدخان شیرانی نے کہاکہ مرحوم الحاج میرنبی بخش خان کھوسہ نے جہاں تعلیم کیلئے پانچ سوایکڑزمین دیاوہاں دینی علوم ادارے کیلئے 8سوایکڑ سے زائداپنی ذاتی زمین سے وقف کیے اورمیرے ذمے لگائے اوران کاخیرآج کھوسہ برادری کے ساتھ خان صاحب کومل رہاہے انھوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کابلوچستان میں سیاسی حوالے سے جدوجہدجاری ہے جس کی جدوجہدکی وجہ سے بلوچستان کاسالانہ بجٹ 70ارب روپیے سے بڑھ کر170ارب روپیے تک پہنچاہے انھوں نے کہاکہ جمعیت کی جانب سے مرکزسے بلوچستان کے محاسل کیلئے وکالت کی ہے انھوں نے کہاکہ ہماری پچھلی حکومت تھی توریکورٹ کے بارے میں ہم نے پاکستان اورباہرکے عدالتوں میں دعوہ دائرکیاوہ بھی اللہ تعالی کی مہربانی سے ہم چیت گئے انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے تین سال میں20ارب روپیے ایک اورتقریبا15یا17ارب روپیے بلوچستان میں خرچ ہونے بجائے مرکزکوواپس ہوئے انھوں نے کہاکہ جب ہماری سابقہ حکومت تھی توہم نے بلوچستان کاپورابجٹ بلوچستان کے اندرمنصوبوں پرخرچ کیاانھوں نے آخرمیں سردارداؤدخان کھوسہ کاتہہ دل سے شکریہ اداکیا جہنوں نے جمعیت علماء اسلام کے مہمانوں کی مہمان نوازی کی ۔