گوادر: گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی گوادر میں اپنے بلیو پرنٹ منصوبوں کو پوشیدہ کر رہی ہے، جس سے خدشات جنم لے رہے ہیں، گوادر کی ترقی سے یہاں کے عوام مایوس ہورہے ہیں، گوادر کی مقامی آبادیوں کو یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ انہیں شہر سے اسی کلو میٹر دور ایک باڑ میں بند کر کے انہیں چڑیا گھر بنا دیا جائے گا، جی ڈی اے اپنے کیے گئے وعدوں کووفا کرے، فش ہار بر اور بوٹ میکر کارخانے تعمیر نہ کرنے تک میرین ڈرائیوکی تعمیر روک دی جائے گی اور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی لیا جائے گا، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم سہرابی اور آل پارٹیز وعوامی نمائندے گوادر کی ترقی ہو کر رہے گی یہ ایک حقیقت ہے، نئی سمت جانے کیلئے ہمیں اپنی پیٹ پرانی سمت کی طرف کرنی پڑ گی، گوادر پورٹ کی سرگرمیاں بڑھیں گی تو یہاں ماہی گیروں اور بوٹ میکروں کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہے گی، ڈپٹی کمشنر گوادر وضلعی انتظامیہ کا دو ٹوک جواب ، تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ڈپٹی کمشنر گوادر کے آفس میں چیئرمین میونسپل کمیٹی عابد رحیم سہرابی ، بلوچستان نیشنل پارٹی گوادر کے صدر حسین واڈیلہ، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر ناگمان عبدل، بی این پی عامی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل وگوادر بار کے صدر ایڈووکیٹ سعید فیض، جمعیت علمائے اسلام ف کے ضلعی امیر مولانا عبدالحمید انقلابی، جماعت اسلامی کے رہنماء اصغر طیب ، وائس چیئرمین حاجی مولا بخش، بی این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری واپوزیشن لیڈر حاجی خداداد واجو، جبار بلوچ، ماہی گیر رہنماء قاسم، فقیر محمد، ذاکر بلوچ اور بوٹ میکر رہنماء عبدالغنی وارڈ، سابق تحصیل ناظم ونیشنل پارٹی کے رہنماء عابد سہرابی اور دیگر نے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید ابڑو، اے سی ریونیو ذوالفقار ، اے ڈی سی غلام شاہ قحطانی سے مشرقی ساحل پر زیر تعمیر میرین ڈرائیوکے مسئلے پر اجلاس ہوا ، اجلاس میں جی ڈی اے کے ذمہ داران نے شرکت نہیں کی، اجلاس میں چیئرمین میونسپل کمیٹی اور عوامی نمائندوں نے کہا کہ تین مہینے پہلے ڈی جی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ان کے درمیان میرین ڈرائیو کے خدشات پر مذاکرات ہوئے، انہوں نے مشرقی ساحل پر فش ہاربر تعمیر کرنے اور بوٹ میکر کارخانے بنانے کا وعدہ کیا اور بعد میں مشرقی ساحل پر حفاظتی دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اب وہ اپنے فیصلے سے مکر گیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ ہم نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے سامنے بھی رکھ دی ، انہوں نے ہماری موقف کی تائید کی ہم ترقی کے مخالف نہیں ہے، لیکن ترقیاتی کاموں کیلئے عوام کواعتماد میں لیا جائے، ہم صدیوں سے یہاں رہ رہے ہیں لیکن اب ہمیں اپنے شہر سے بے دخل کرنے کی منصوبہ بندی اور ہمارے معاشی قتل عام کا بلیو پرنٹ منصوبہ تیار کیا گیا ہے جو کہ ہمیں منظور نہیں ہے، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر گوادر نے کہا کہ میرین ڈرائیو کو سنگھار تک پہنچایا جائے گا، لیکن فنڈز کی کمی کی وجہ سے اسے آگے تک نہ لے جاپا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی ہو کر رہے گی، یہ ایک حقیقت ہے، اس سے کوئی انکاری نہیں، گوادر پورٹ کی سرگرمیاں بڑھے گی تو یہاں ماہی گیروں اور بوٹ میکر کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی، اجلاس کا دوسرا راؤنڈ آج پھر ڈپٹی کمشنر آفس گوادر میں ہوگی، جس میں جی ڈی اے کے ذمہ داران شرکت کرینگے