|

وقتِ اشاعت :   March 9 – 2016

نوکنڈی: بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیرنائب صدر عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ معدنی وسائل سے مالا مال خطے کے باسی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوکنڈی پریس کلب (ر)کے صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ریکودک اور سیندک پراجیکٹس کے ثمرات سے براہ راست عوام کو کوئی فاہدہ نہیں مل رہا ہے پورے علاقے کے عوام بجلی ,پانی صحت اور تعلیم جیسے مسائل سے دوچار ہے کوئی معیاری سڑک نظر نہیں آتی ہے حالانکہ ضلع چاغی بلوچستان سمیت ملک کی معشیت کو پروان چڑھاتا ہے لیکن سوچے سمجھے سازش کے تحت عوام کو پسماندہ رکھا گیا ہے جسکی بی این پی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی میں میگا پراجیکٹس سے کوئی ترقی نظر نہیں آتی ہے تو گوادر سے عوام کو کیا ترقی ملی گی جہاں کے لوگ اس جدید دور میں پانی کی دو بوند کیلئے ترس رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچ وسائل کو لوٹ کر دوسرے صوبوں کو ترقی دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبے میں آئے روز نئے پراجیکٹس کبھی یلو ٹرین تو کبھی اورنج ٹرین کے افتتاح کے چرچے ہیں لیکن امیر صوبہ بلوچستان میں کہیں بھی ایسے کوئی افتتاح کی بات نہیں ہے حالانکہ دوسرے صوبے میں جتنی بھی ترقیاتی اسیکمیات ہورہے ہیں وہ سب بلوچستان کے وسائل کا سودا لگا کر کیے جارہے ہیں لیکن بلوچستان کے عوام کو انکی معدنی وسائل اور ساحل کے عوض کوئی ترقی نہیں دی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ گوادر اقتصادی روٹ بھی دوسرے صوبوں کی ترقی سے تعبیر ہے اور اس سے بلوچستان کے عوام کو بھی کوئی فاہدہ نہیں ملے گا کیونکہ گوادر کے بارے میں جن خدشات و تحفظات کا اظہار سردار عطاء اللہ خان مینگل نے کیا تھا آج حرف بہ حرف سچ ثابت ہورہے ہیں کہ اصل میں گوادر غیر مقامیوں کو امجگاہ اور دوسرے صوبوں کی ترقی کا زریعہ ہوگااور بلوچستان کے عوام کو کچھ ہاتھ نہیں آئیگا انہوں نے کہاکہ بی این پی میگاپراجیکٹس اور گوادر سمیت بلوچستان مسئلے پر ٹھوس موقف رکھنے پر مقبول ترین پارٹی بن چکی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام سردار اختر جان اور بی این پی کی قیادت پر اعتماد کرکے بی این پی میں شامل ہوکر ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد کریں۔