کوئٹہ: کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں ڈاکوؤں نے نجی بینک سے پچاس لاکھ روپے لوٹ لئے ۔مزاحمت پر گولیاں مار کر پولیس اہلکار اور نجی سیکورٹی گارڈ کو قتل جبکہ چار کو زخمی کردیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ کوئٹہ سے تقریبا پچیس کلو میٹر دور کچلاک میں کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ پر واقع بینک اسلامی میں پیش آیا جہاں چھ سے زائد مسلح ڈاکو داخل ہوئے۔ اسلحہ سے لیس ڈاکوؤں نے داخل ہوتے ہی سیکورٹی گارڈز کو یرغمال بنالیا جبکہ بینک کے اندر قائم چوکی میں بیٹھے پولیس حوالدار محمد سرور کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔ اس دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے سیکورٹی گارڈ عبدالقیوم کو بھی فائرنگ کرکے قتل جبکہ چار افراد کو زخمی کردیا۔ زخمیوں دو سیکورٹی گارڈ، بینک کیشیر اور ایک دکاندار شامل ہیں جنہیں فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ تین شدید زخمیوں کو سی ای ایم منتقل کردیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں کی تعداد چھ سے دس کے درمیان تھی جن میں سے کچھ بینک کے اندر داخل ہوئے اور کچھ نے بینک کے باہر اور قریب واقع نیشنل بینک اور ایم سی بی بینک کے قریب پوزیشن سنبھال رکھی تھی۔ فرار ہونے سے قبل ڈاکوؤں نے قریب واقع دو دیگر بینکوں پر بھی فائرنگ کی جس سے دونوں بینکوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی۔ ریجنل پولیس آفیسر کوئٹہ چوہدری منظور سرور نے بتایا کہ ملزمان کی تعداد چھ سے آٹھ تھی جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ واردات کے بعد بینک میں چار سیکورٹی گارڈز تھے جن میں ایک پولیس حوالدار تھا۔ اس دوران ملزمان نے فائرنگ کی جس سے پولیس حوالدار اور سیکورٹی گارڈ جاں بحق اور دو سیکورٹی گارڈز سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان نے پچاس لاکھ روپے کے قریب نقدی لوٹی اور فرار ہوگئے۔ بینک میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد اکٹھے کرلئے ہیں جن کی مدد سے ملزمان کی شناخت اور تلاش کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسی بینک میں چند سال قبل بھی ڈکیتی ہوئی تھی۔