وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے اندر ایک شکایات سیل قائم کردیا ہے جس میں لوگ اپنی شکایات براہ راست وزیراعلیٰ یا صوبے کے منتظم اعلیٰ کو پہنچا سکتے ہیں یہ عوام کی نمائندہ حکومت ہے اور حکومت اس شکایات سیل کے ذریعے لوگوں کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہے گی اس طرح حکمرانی میں خامیاں آہستہ آہستہ دورہونا شروع ہوجائیں گی۔ اب اگر ڈاکٹر استاد یا دوسرے سرکاری ملازم ڈیوٹی پر حاضر نہ ہوں تو لوگ براہ راست وزیراعلیٰ کے پاس شکایات درج کراسکتے ہیں جس کے بعد نہ صرف ڈیوٹی سے غیرحاضر ڈاکٹر اور استاد سے باز پرس ہوگی ان کے افسران سے بھی پوچھ گچھ ہوگی کہ ان کا ماتحت عملہ کیوں ڈیوٹی سے غائب ہے ۔ لہذا افسران بالا بھی ہوشیار رہیں کیونکہ ماتحت افراد کی غلط کاری کی سزا ان کو بھی مل سکتی ہے اسی طرح سرکاری دفاتر میں کام نہیں ہوتا، مشکل سے سرکاری ملازمین ایک آدھ گھنٹہ کام کرتے ہیں اور باقی وقت میں وہ ڈیوٹی سے غائب رہتے ہیں یا گپ شپ میں لگے رہتے ہیں اس شکایات سیل بڑا مقصداچھی حکمرانی اور عوام کی خدمت ہے ۔ لہذا تمام سرکاری ملازمین اپنی ڈیوٹی وقت مقررہ پر ادا کریں ۔ اور دفتری اوقات میں دیانت داری سے کام کریں اگر ایک بار کسی ایک کام چور کو سزا دی گئی تو سرکاری دفاتر میں کام معمول کے مطابق ہو گا اور حکومت کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ اس سیل کا بنیادی مقصد صوبے بھر سے کرپشن کا خاتمہ بھی ہے۔ لوگ کرپٹ اہلکاروں اور افسران کے خلاف شکایات داخل کریں تاکہ تحقیقات میں جرم ثابت ہونے کے بعد ان کو مناسب سزائیں بھی دی جائیں بہر حال یہ بھی واضح رہے کہ جھوٹی شکایات یاجھوٹے الزامات لگانے والوں کو بھی سزائیں ملیں گی اگر وہ کسی افسر یا سرکاری اہلکار کو اس بہانے بلیک میل کرنے کی کوشش کریں گے یہ عوام کے لئے ایک سہولت ہے اس اسکیم کو ہر صورت میں کامیاب بنانا چائیے اور وہ تمام ناسور خصوصاً ڈیوٹی سے غائب سرکاری ملازمین ‘ استاد‘ ڈاکٹر اور کلرک حضرات کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا اور ساتھ ہی صوبے میں کرپشن کا خاتمہ مقصود ہے ۔ اس اسکیم کو کامیاب بنانے سے ہی لوگوں کی زندگی میں بہتری آسکتی ہے اور سرکاری ادارے خصوصاً اسکول اور ہسپتال زیادہ بہتر طورپر لوگوں کی خدمت کرسکیں گے جس سے اچھی حکمرانی کی ابتداء کی جا سکتی ہے ۔ موجودہ حکومت سنجیدگی سے ان تبدیلیوں پر عمل درآمد کرائے۔ نیک اوراچھے افسران کی شکایات سیل پر ڈیوٹی لگائی جائے اور تمام محکموں کو یہ ہدایات جاری کی جائیں کہ شکایات کا فوری طورپر ازالہ کریں تاکہ لوگوں کا اچھی حکمرانی کے لئے زیادہ سے زیادہ تعاون حاصل ہو ۔ ان تمام محکموں اور افسران کے خلاف تادیبی کارروائی ہونی چائیے جو عوامی شکایات کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کریں بہر حال اچھی حکمرانی کا خواب ایسے ہی کاموں کے عمل درآمد پر ممکن ہے ۔