اوتھل: سرمایہ کاروں کو آگے آنا چاہئے علاقائی ضروریات کی اشیا ء کی فراہمی کرنے والی انڈسٹریاں لگائیں۔لوگ محنت کرکے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گوادرجس طرح ترقی کررہا ہے اس سے تعلیمی یافتہ اورٹیکنیکل افرادہی فائدہ اٹھاسکتے ہیں ان خیالات کا اظہاروفاقی وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل جام کمال خان عالیانی اوتھل مول چند لاسی کی آئس فیکٹری کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ضلع لسبیلہ ایک مثالی اور پُرامن ضلع ہے یہاں پر قدرتی خزانے وافرمقدارمیں موجودہیں انہوں نے کہاکہ ضلع لسبیلہ پاکستان کی سب سے بڑی منڈی کراچی کے نزدیک ہونے کی وجہ سے زرعی اجناس،معدنیات،مچھلی وغیرہ بروقت منڈی پہنچائی جاتی ہے جس سے لسبیلہ کے لوگوں کی معاشی حالت بہترہورہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لوگ زراعت میں محنت کریں تواوربھی زیادہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ گوادراتنا بڑا پروجیکٹ ہے لیکن وہاں پینے کا پانی میسرنہیں اوربلوچستان کے دیگربیشتراضلاع بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں لیکن ضلع لسبیلہ میں روڈ،بجلی،پینے کے پانی کی اسکیمات،بڑے بڑے تعلیمی ادارے ،یونیورسٹی جیسی سہولیات موجودہیں لیکن لوگ محنت نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی کو قائم ہوئے تقریباًدس سال ہونے کو ہیں لیکن لسبیلہ کے طلباء کی یونیورسٹی میں تعدادنہ ہونے کے برابرہے۔انہوں نے کہاکہ تربت یونیورسٹی کوقائم ہوئے ایک سال ہواہے اس یونیورسٹی میں تربت کے آٹھ سوطلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ لسبیلہ کے نوجوانوں کوچاہئے تعلیم پرخصوصی توجہ دیں اوروالدین اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرانے کیلئے یونیورسٹی اوردیگربڑے تعلیمی اداروں میں داخل کرائیں ۔انہوں نے کہاکہ وہ قومیں جوتعلیم پرتوجہ نہیں دیتیں وہ کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتیں۔انہوں کہاکہ مقامی لوگوں کوچاہئے کہ اب چوکیداراورچپراسی بننے کیلئے نہیں بلکہ قابل بننے اورکسی بہترین نشست کے حصول کو ترجیح دیں ۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیاں روزگارکیلئے نہیں بلکہ ماسٹرز،ایم فل ،پی ایچ ڈی اوردیگراعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے بنائی جاتی ہیں تاکہ معیاری تعلیم حاصل کی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ گوادرکی ترقی سے بلوچستان میں ایک بہت بڑا انقلاب آئیگا اورروزگارکے مواقع بھی حاصل ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں جوترقی آرہی ہے اس میں وہی لوگ کامیاب ہوں گے جنہوں نے ماسٹرز،پی ایچ ڈی، انجینئریا ٹیکنیکل ٹریننگ وغیرہ کی ہو۔انہوں نے کہاکہ چولستان کا ایک گاوں ہے وہاں کے لوگوں کاذریعہ معاش مال مویشی ہے اورپینے کیلئے پانی بھی ٹینکرزکے ذریعے سو کلومیٹردورسے لاتے ہیں اوربجلی،اسکول،روڈ اوردیگرسہولیات موجودنہیں ہیں لیکن اپنے کاروبارسے محنت کرکے اچھا روزگارحاصل کرکے اچھی زندگی حاصل کررہے ہیں ۔اس موقع پر چئیرمین ضلع کونسل لسبیلہ سردارغلام اکبرشیخ،چئیرمین میونسپل کمیٹی اوتھل سرداررسول بخش برہ،وائس چئیرمین سید عبدالحفیظ شاہ کاظمی ،چئیرمین میونسپل کمیٹی بیلہ محمدانوررونجھو،سردارعبدالرشید پھورائی،جمیل گچکی،مکھی پریم چند،مامن گونگو،سرداررحمت اللہ خاصخیلی،وڈیرہ گل محمدمانڈڑہ،سردارشیرمحمدمانڈڑہ،وڈیرہ بچومانڈڑہ،مکھی شیوہ مل،مکھی ہنس راج،،سیٹھ تاراچند،زینل العابدین رونجہ،اکبرسیاں،اعجازعلی،ڈاکٹرتولارام لاسی،محمدموسیٰ جاموٹ،وڈیرہ غلام نبی گونگہ،وڈیرہ قادربخش موشیانی،وڈیرہ مولابخش گونگو،غلام قادردودا،محمدرمضان انگاریہ،جنرل کونسلرحبیب اللہ جاموٹ،محمدصدیق چنہ،شیرمحمدانگاریہ،وڈیرہ غلام نبی شاہوک،صوبہ خان مری،اکبرجاموٹ،سکندرآچرہ ودیگرسیاسی وسماجی وقبائلی رہنماوں نے کثیرتعدادمیں شرکت کی۔