کوئٹہ: وزرات بجلی و پانی کی جانب نے نادہندہ بجلی صارفین سے 150ارب روپے سے زائد کے بقایا جات کی وصولی کیلئے نیب سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا ۔ نیب نے بجلی بلوں کے نا دہندگان کی فہرست موصول ہونے کے بعد واجب الادا رقم کی وصولی کیلئے نیب بلوچستان میں سیل قائم کر دیا ۔گھریلو، کمرشل اور انڈسٹریل نا دہندگان کو حتمی نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ ڈی جی نیب بلوچستان کا کہنا ہے کہ قومی وسائل عوام کی امانت ہیں جنکی چوری اور لوٹ مارکسی صورت قبول نہیں، نادہندگان کو متنبہ کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے بلوں کی ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگرتادیبی کاروائی کیلئے تیار ہو جائیں۔ کیسکو ذرائع کے مطابق بلوچستان میں زرعی، سرکاری و نجی ، گھریلو اور کمرشل صارفین کے ذمے130ارب روپے سے زائد رقم بجلی کی مد میں واجب الادا ہے۔ مذکورہ رقم میں سے صرف زرعی صارفین کے ذمے تقریباً115ارب روپے سے زائدواجب الادا ہے ۔صوبائی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے تقریباً8 ارب روپے ، وفاقی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے 74کروڑ روپے جبکہ گھریلو،کمرشل اوردیگرصارفین کے ذمہ بقایاجات تقریباً8 ارب 20کروڑروپے سے زائدکے بقایاجات ہیں۔ تمام کوششوں کے باوجود بقایات کی جات کی وصولی میں ناکامی کے بعد وزرات بجلی و پانی نے بجلی کے صارفین سے اربوں روپے کی واجب الادا رقم کی وصولی کا ٹاسک قومی احتساب بیورو کو دیدیا ہے ۔اس حوالے سے ابتدائی طور پر وزرات پانی و بجلی کے ذیلی اداروں کی جانب سے تمام نا ہندگان کو بلوں کی ادائیگی کے لئے نیب آرڈیننس کے تحت 30 دن کا نوٹس دیا جا رہا ہے ۔نیب بلوچستان کے ترجمان کے مطابق قومی احتساب بیورو نے وزرات بجلی و پانی کی جانب سے بجلی بلوں کے نادہندگان کی فہرست موصول ہونے کے بعد رقم کی وصولی کیلئے سیل کا قیام عمل میں لاتے ہوئے کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔گھریلو، کمرشل اور انڈسٹریل نا دہندگان کو حتمی نوٹس جاری کرنے کا عمل شروع، ڈی جی نیب بلوچستان طارق محمود ملک نے بجلی بلوں کے نا دہندگا ن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بلوں کی ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگرانکے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔بلوں کی وصولی کے عمل کی شفافیت اور لوگوں کو غیر ضروری کوفت سے بچانے اور مسائل کی شنوائی کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ایسے تمام صارفین جو کسی تکنیکی و دیگر مسائل کی وجہ سے بل کی بر وقت ادائیگی یقینی نہیں بنا سکے وہ اِس کمیٹی سے رجوع کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں30دن کا نوٹس عرصہ مکمل ہونے پرنادہندگان کی جانب سے بلوں کی عدم ادائیگی کی صورت کیس نیب کے سپرد کر دیا جائے گا۔جبکہ نیب ایک ہفتے کے مزید نوٹس کے بعد نا دہندگان کے خلاف تادیبی کاروائی کر کے مقدمہ داخل عدالت کر نے کا مجاز ہوگا۔دریں اثناء ڈی جی نیب بلوچستان طارق محمود ملک نے کہا ہے کہ قومی وسائل عوام کی امانت ہیں جنکی چوری اور لوٹ مار کسی صورت قبول نہیں، نادہندگان کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے بلوں کی ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگر تادیبی کاروائی کیلئے تیار ہو جائیں۔ نیب قومی وسائل کے ضیاع کو روکنے کے لئے پر عزم ہے انکا صحیح استعمال نہ صرف قومی ترقی کا موجب بنے گا بلکہ اس عمل سے ہر شہری کو بنیادی حقوق کی ترسیل بھی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔