|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2016

ڈیرہ مراد جمالی : نصیرآباد میں پاک آرمی شہدا ء پاک آرمی پولیس اورلیویز فورسز کی تیس ہزار ایکٹر زرعی زمین کو واہ گزار کرنے کیلئے پاک آرمی کے آفیسران پر مشتمل ٹیمیں نصیرآباد پہنچ گئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد دیگر انتظامیہ کے ہمراہ زرعی زمین کا معائنہ کاشتکاروں کو آبادی کا حصہ قابض زمینداروں کو دینے سے روک دیا گیا پاک آرمی کی قابض زمین پر چوکیاں بنانے کی تجویز تفصیلات کے مطابق نصیرآباد کے علاقوں تحصیل تمبو اور باباکوٹ میں تیس ہزار ایکٹر زرعی اراضی پاک آرمی اور مختلف اداروں کے جن میں شہدا ء پاک آرمی پولیس اورلیویز فورسز کے اہلکاروں کی اراضی شامل ہے جن پر کئی سالوں سے مختلف زمینداروں نے اپنے زیر استعمال کرکے کاشت کی جارہی تھی جس سے سالانہ اربوں روپے کی گندم چاول چنا کی فصلات کی مد مین آمدنی اٹھائی جارہی تھی گزشتہ روز پاک آرمی کے آفیسران تیس ہزار ایکٹر زرعی زمین کو واہ گزار کرانے کیلئے نصیرآباد پہنچ گئے اور ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نصیرخان ناصر دیگر انتظامیہ کے ہمراہ زرعی زمین کا معائنہ کیا گیا جس کی وجہ سے قابضین میں کھلبلی مچ گئی ہے جبکہ کہ ریونیو کے ذرائع کے مطابق کاشتکاروں کو آبادی کا حصہ قابض زمینداروں کو دینے سے روک دیا گیا ہے تیار گندم کی فصل سرکاری خزانہ میں جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور پاک آرمی و دیگر فورسز کی جانب سے قابض زمین پر چوکیاں بنانے کی تجویزبھی زیر غور ہے پندرہ ہزار ایکٹر پاک آرمی 3500شہداء آرمی جبکہ 18500ایکٹر پولیس فورس اور لیویز فورسز کے شہداء کیلئے مختص کی گئی تھی جس پر کئی سالوں سے با اثر زمینداروں سابق وزراء سرکاری آفیسران قابضین ہیں ۔