|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے پولیس ملازم کو گولیاں مار کر قتل کردیا اور لاش سبزل روڈ پر قبرستان کے قریب پھینک فرار ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق جمعہ کی صبح پولیس کو تھانہ صدر کی حدود میں سبزل روڈ پر پیر محمد قبرستان کے قریب ساسولی اسٹریٹ سے ایک شخص کی لاش ملی جس کی شناخت بائیس سالہ نصیب اللہ ولد حاجی عبداللہ جان بڑیچ کے نام سے ہوئی۔ مقتول کلی دیبہ کے علاقے ارباب غلام علی روڈ کا رہائشی اور پولیس کے ٹیلی کمیونیکشن برانچ میں نائب قاصد تھا۔ لاش سول اسپتال کوئٹہ لائی گئی جہاں ڈاکٹروں نے تبایا کہ نصیب اللہ کو سر اور سینے سمیت جسم کے مختلف حصوں میں نائن ایم ایم پستول کی آٹھ گولیاں ماری گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے کسی ہتھیار کے خول نہیں ملے۔ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ نصیب اللہ کو کہیں اور قتل کرکے لاش سبزل روڈ پر پھینکی گئی۔ عینی شاہدین نے بھی پولیس کو بتایا ہے کہ کالے رنگ کی پرانی پجارو گاڑی میں سوار افراد نے لاش پھینکی اور فرار ہوگئے۔ ایس پی انویسٹی گیشن صدر زاہد حسین شاہ کے مطابق مقتول کے لواحقین نے دو افراد پر قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے اور انہیں مقدمہ قتل میں بھی نامزد کردیا گیاہے۔نامزد ملزمان حنیف ولد خدائے نظر نورزئی اور اس کا بھائی ظاہر چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔ لواحقین نے پولیس کو بتایا ہے کہ واقعہ رشتہ کا تنازعہ ہے۔ نصیب اللہ کا ایک لڑکی سے رشتہ طے ہوا تھا جس پر حنیف مشتعل تھا اور نصیب اللہ کو منع بھی کیا تھا کہ یہ رشتہ توڑ دے۔ مقتول نصیب اللہ کو حنیف نے جمعرات کی شب ٹیلی فون کرکے گھر کے باہر بلایا اور اس کے بعد ہمیں یہ لاش ملی ہے۔ لواحقین کے مطابق مقتول نے اپنی زندگی میں ہی کہا تھا کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار حنیف اور ان کے بھائی ہوں گے۔ پولیس حکام کے مطابق مقتول کے لواحقین کے بیان کی روشنی میں موبائل فون ریکارڈنگ اور ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے جس کی مدد سے تفتیش کو آگے بڑھایا جائیگا۔ جبکہ نامزد ملزمان کے پشتون آباد میں واقع گھر پر چھاپہ بھی مارا گیا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔