اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے فوجی اور جوہری ہتھیاروں میں حد درجہ اضافہ پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
عالمی امن کی ترویج اور بین الاقوامی تعاون کے محرکات پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان دو جوہری طاقتیں ہیں، اس لیے دونوں ممالک زیادہ عرصہ اختلافات کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام تر تباہی اور آزمائشوں کے باوجود امن پسند ملک ہے اور پوری دنیا میں امن کے فروغ کا خواہش مند ہے، پاکستانی افواج نے عالمی امن کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں، عالمی افواج افغانستان کو تنہا چھوڑ کر چلی گئیں، جبکہ افغانی اور پاکستانی آج تک اس جنگ کے نتائج بھگت رہے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ کیا دنیا نے کبھی پاکستان کی قربانیوں کا ادراک کیا یا ان خطرات کا احاطہ کیا جو پاکستان کو درپیش ہیں، کیا پاکستان نے سویت یونین کو کہا تھا کہ افغانستان پر چڑھائی کرو، سویت یونین کے خلاف جنگ میں پاکستان تباہ ہوا لیکن دنیا نے پاکستان کا کردار تسلیم نہیں کیا۔
ہندوستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مغرب، چین مخالف پالیسی کی وجہ سے ہندوستان کے قریب آیا، تاہم چین کا خطے میں امن اور استحکام میں اہم کردار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے فوجی اور جوہری ہتھیاروں میں حد درجہ اضافہ پاکستان کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، طاقت سے مسائل کا حل ڈھونڈنے والوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر امن کے تلاش اور مسائل کے حل کی بات کرنا ہوگی، عالمی طاقتیں ہندوستان کے ساتھ دفاعی و جوہری امور پر تعاون کریں لیکن پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کیا جانا چاہیے۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ممالک ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے امن کے فروغ کے لیے متحد ہو کر کام کریں۔