|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2016

گوادر:  گوادر، بحیثیت پاکستانی شہری ہمیں گوادر کی ترقی ہر صورت میں قبول ہے لیکن اس ترقی کے ساتھ مقامی شہریوں کی بقاء اور تشخص کی ضمانت دی جائے ، ہمیں متحد ہوکر اپنا اور اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن اور تابناک بنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مقامی سول سوسائٹی کی طرف سے قبائلی شخصیت اورسیاسی و سماجی رہنما غفور ہوت کی قیادت میں زیر تشکیل سماجی تنظیم کی حمایتوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قبائلی و سماجی رہنما غفور ہوت کا کہنا تھا کہ آئندہ چند روز میں تشکیل پانے والی سماجی تنظیم ، گوادر کے ماہیگیروں، مزدوروں اورہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں کے شہری حقوق کی تحفظ کیلئے جدوجہد کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم گوادر میں جاری پاک چین منصوبوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ہماری جدوجہد ہوگی کہ اس ترقیاتی عمل کے دوران اپنی وجود اور تشخص کو متحد ہوکر برقرار رکھیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا یہ اجتماع اس کی غمازی کرتا ہے کہ لوگ معاشی طور پر ترقی چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ 65 سالوں سے پاکستانی نہ بن سکے ہم نے پاکستان کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو دھوکہ دیا ہے ہمیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہری حقوق کو تحفظ دیں ۔ ماہیگیروں کو تحفظ فراہم کیا جائے ہماری اور ہمارے بچوں کے مستقبل کی ضمانت دی جائے ۔انھوں نے قوم پرست ، وفاق پرست اور مذہبی سیاسی جماعتوں و سماجی تنظیموں سے اور گوادر کے تمام طبقات سے اس سماجی تحریک میں شامل ہونے کا اپیل کیا ، اس موقع پر دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ ترقی ہماری خواہش اور ترقی تاریخ کا حصہ ہے اور دنیا کی تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ترقی کو نہیں روکا جاسکتا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن ہو ۔ بعض مقررین نے انکشاف کیا کہ آئندہ چند سالوں میں گوادر علیحدہ مرکز کی بندوبست کا ادارہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سابقہ تین وزرائے اعلیٰ کو اس بات کا جرات نہیں تھا لیکن میں جرات مندی سے اس بات کا اعلان کرتا ہوں ۔ ہم نے عوامی حقوق پر ہمیشہ آواز اٹھائی ہے۔ اس موقع پر محمد بزنجو،ناخدا رسول بخش، کونسلر نسیم پیربخش اور اشرف حسین نے بھی خطاب کیا ، جبکہ اسٹیج سکریٹری کے فرائض اللہ بخش شباب نے سرانجام دیئے۔