|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2016

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کلی قمبرانی سے گزین خان قمبرانی ، محمد سلیمان قمبرانی ، محمد ایاز قمبرانی کی اغواء نما گرفتاری کر کے انہیں لاپتہ کر دیا گیا تھا جو ہنوز لاپتہ ہیں لواحقین اب بھی ان کی راہ تھک رہے ہیں لاپتہ افراد کی بازیابی بلوچ مسئلے کے حل میں اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے اسی طریقے سے پارٹی کے کارکن کبیر بلوچ ، عطاء اللہ بلوچ ،مشتاق بلوچ ، غفار بلوچ ، علی حسن بلوچ ، سعد اللہ مینگل ، ڈاکٹر منیر احمد میروانی ایڈووکیٹ سمیت تمام لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے ملک میں عدالتیں موجود ہیں اگر کوئی بھی شخص کسی بھی جرم میں ملوث ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے کیسز چلائے جائیں لاپتہ افراد کے لواحقین کئی سالوں سے ذہنی کوفت سے دوچار ہیں کہیں سے بھی مسخ شدہ لاش ملتی ہیں تو انہیں شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے مختلف فورمز سمیت سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی مسئلہ اٹھایا جس کا مقصد یہی تھا کہ بلوچستان میں اہم مسائل میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سرفہرست ہے ہماری کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے تو اس کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں آج بلوچستان کے موجودہ بحرانی حالات کی ذمہ دار بھی چند اہم بلوچ مسائل ہیں اگر انہیں حل کئے جاتے تو آج بلوچستان کے حالات اس نہج پر نہیں پہنچتے نہ ہی لاپتہ افراد کے لواحقین کو ذہنی کوفت سے دوچار ہونا پڑتا بیان میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد سمیت بلوچ مسئلے پر چھ نکات سپریم کورٹ میں پیش کئے ان پر عملدرآمد کر کے بلوچستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن کئے جا سکتے ہیں لیکن بد قسمتی سے ہر دور حکومت میں بلوچستان کے حالات کو سنجیدگی ، افہام و تفہیم سے حل نہ کرتے ہوئے حالات کی بازیک بینی کو نہ سمجھا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچوں کی بڑی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے بلوچستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑا لاپتہ افراد سمیت اہم بلوچ معاملات کو اجاگر کرنے کیلئے پارٹی نے قربانیاں دیں اور جمہوری انداز میں سپریم کورٹ سمیت مختلف فورمز پر ان معاملات کو اٹھانے سے گریز نہیں کیا آج ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے تاکہ بلوچ مسئلہ کے حل میں اہم پیش رفت ہو سکے بی این پی بلوچستان کے اہم معاملات کے حل کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی ۔