ڈھاڈر: ملک کے فیصلے سات سمندر پار سے آتے ہیں ملکی سیاستدان عوام کے خیر خواں نہیں بلوچستان کا مسئلہ خالصتا سیاسی ہے اور اسے جمہوری طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے بلوچستان کی تقسیم کی باتیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں یہ خطہ تمام قبائل کا گلدستہ ہے یہاں بسنے والے تمام قبائل کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ان خیالات کا اظہار سابق نگران وزیر اعلی ٰ نواب غوث بخش باروزئی نے ڈھاڈر میں نصیب اللہ باروزئی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کیا اس موقع پر اللہ بخش باروزئی،رئیس آزاد خان باروزئی،فضل باروزئی اور دیگر موجود تھے ۔نواب باروزئی نے کہا کہ ملک کے سیاست دان ملکی سیاست کو اپائج بنا چکے ہیں ذاتی مفادات کی تکمیل اور خواہشات کو دوام بخشنے کیلئے عوام کو سبز باغ دکھائے جاتے ہیں اور اقتدار کی ہوس میں اندھی ہوکر عوام کو بھلا دیتے ہیں پانامہ لیکس کے سلسلے میں دستاویزات نے ملکی سیاستدانوں کولندن میں اکٹھا کیا ہے لندن گیم کے تحت سیاست کرنے عوام کے حقیقی خیر خواں نہیں ہو سکتے ۔ ۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری مقررہ وقت پر ہو اس میں تاخیر نہ کی جائے صوبے میں مہاجرین کی باعزت واپسی کے حق میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ستر کی دہائی میں شفاف الیکشن ہوئے اس کے بعد جتنے بھی الیکشن ہوئے سب میں دھاندلی کے عنصر کو یکسر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا2013کے جنرل الیکشن میں بھی استادی کرکے من پسند امیدواروں کو جیتوایا گیا ۔این اے267کچھی کم جھل مگسی کے ضمنی الیکشن میں کسی بھی امیدوار کی حمایت کا حتمی فیصلہ نہیں کیا کسی بھی فرد کی جانب سے کوئی فیصلہ ذاتی ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ باروزئی خاندان نے ملک اور صوبے کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا ہے ہم سب کے خیر خواں ہیں تمام قبائل کو عزت احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔