|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں دسویں روز بھی صفائی مہم جاری رہاجس کے دوران 9سو سے زائد صفائی کاعملہ دن بھر شہر کے وی آئی پی علاقوں میں کام میں مصروف رہا اس دوران صفائی عملے نے سینکڑوں ٹن کچرے برساتی اورسیوریج نالیوں سے نکالے میٹروپولٹین حکام کے مطابق صفائی مہم کے پہلے 10دنوں میں 8ہزار ٹن سے زائد کچرہ نکالا گیا ہے ۔دوسری جانب عوامی حلقوں کا کہنا ہیکہ میڑو پولیٹن کی جانب سے صفائی مہم کے نام پر 5کر وڑ روپے کی خطیر رقم ہڑپنے کی کوشش ہورہی ہے ۔اپوزیشن کونسلران کی جانب سے پہلے ہی اس صفائی مہم پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے مخصوص علاقوں تک محدود اور فنڈز ہڑپ کرنے کی ساز ش قرار دیا گیا ہے ۔مہم میں سب سے بڑی بات جو سامنے آرہی ہے وہ یہ کہ صفائی کے سلسلے میں نالوں سے نکالی جانیوالی گند کو سڑک پر ہی چھو ڑ کر مزید گند پھیلایا جار ہا ہے ۔ جس سے نہ صرف شہر میں کچرہ مزید پھیل رہا ہے بلکہ ہوا میں اڑنے کے باعث سانس سینے کی بیماریوں سمیت مزید دیگر موزی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے ۔شہریوں نے صفائی مہم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ صفائی کا عملہ غفلت اور لاپروائی کے باعث کچرہ شہر میں پھیل رہا ہے ۔اور بہتر اور ٹھوس اقدامات سمیت اسکا مستقل حل نہیں نکلا جارہا محض نالیوں کی صفائی پر کروڑوں کے فنڈز ہڑپنے کی کوشش ہورہی ہے ۔واضح رہے کہ پانچ کروڑ کی رقم سے صر ف شہر کے وی آئی پی علاقوں کی صفائی کی جارہی ہے جبکہ بلوچ علاقوں اور نواحی علاقوں پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔عوامی حلقوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہیکہ صفائی کے ناقص مہم کا نوٹس لیکر اس ضمن میں خطیر رقم کو ہڑپنے سے بچانے کیلئے مانیڑنگ کا نظام سامنے لایا جائے ۔