|

وقتِ اشاعت :   April 27 – 2016

گوادر: گوادر، غیر معیاری ادویات کی روک تھام ، ہسپتال میں ادویات اور ڈاکٹرز کی کمی کی نوٹس کی جائے۔ لیبارٹریوں میں ڈپلومہ ہولڈرز نہیں ہیں صورتحال کی فوری نوٹس لی جائے۔ بلدیہ گوادر کی صحت کمیٹی کا اجلاس۔ وائس چیرمین حاجی مولابخش نے اجلاس کی صدارت کی۔لوگوں کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اور ان سہولیات کو عوام تک باہم پہنچانا ہیلتھ کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال گوادر میں ادویات کے بجٹ ایک کروڑ اڑسٹھ لاکھ ہے اورادویات مریضوں کی ضروریات کے فراہم کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود شکایات ہیں کہ ہسپتال میں جانے والے مریضوں کو ادویات باہر خریدنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ ہسپتال میں مختلف بیماریوں کے ٹیسٹ لیبارٹریز ٹیکنیکل عملے کے ساتھ موجود ہے لیکن مریضوں کی بڑی تعداد غیر رجسٹرڈ کلینک اور لیبارٹریوں کا رخ کرتا ہے۔ ضلع کے 22 بی ایچ یوز میں صرف 4 میں میڈیکل آفیسرز ہیں باقی بی ایچ یوز کو ڈسپنسر چلا رہے ہیں۔ مکران بھر میں ڈسپنسرز کو ذاتی کلینک چلانے دیا جا رہا ہے۔ ایسے کلینک اور لیبارٹریوں کی روک تھام ضروری ہے۔ محکمہ صحت کی ذمہ داری ہیکہ وہ پیشہ وارانہ طور پر غیر رجسٹرڈ کلینک اور لیبارٹری مالکان کو طلب کریں ۔ اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر اختر بلیدی، ہیلتھ کمیٹی بلدیہ گوادر کے چیرمین جبار بلوچ، ڈرگ انسپکٹر محمد اکرم، پیرامیڈیکس کے غلام حسین جہانگیرزئی، کونسلر عرفان یاراورحافظ عبدالکریم بھی موجود تھے۔