|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 267کچھی، جھل مگسی پر ضمنی انتخاب آج ہوگا۔ تحریک انصاف کے سردار یار محمد رند اور مسلم لیگ ن کے خالد خان مگسی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔ پاک فوج ، ایف سی ، لیویز اور پولیس کے تقریباً 5ہزار اہلکار سیکورٹی پر تعینات ہوں گے۔ الیکشن کمشنر بلوچستان سید سلطان بایزید کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخاب کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ پولنگ صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ حلقے میں ایک سو پینسٹھ پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جہاں نو سو افراد پر مشتمل پولنگ عملہ خدمات سرانجام دے گا۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ پینتالیس ہزار ووٹرز ہیں جن میں اٹھاون ہزار خواتین ووٹرز بھی شامل ہیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق تمام پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر چوبیس سیکورٹی اہلکار تعینات ہوں گے جن میں پاک فوج اور ایف سی کے آٹھ آٹھ جبکہ لیویز اور پولیس کے چار چار جوان ہوں گے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے انتخابی حلقے کے دونوں ضلعوں میں پاک فوج اور ایف سی کے چھ سو چالیس اہکاروں پر مشتمل کوئیک رسپانس فورس الرٹ رہے گی۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ دونوں ضلعوں کی آٹھ تحصیلوں میں خصوصی ڈیوٹی مجسٹریٹ بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے اس حلقے پر ضمنی انتخاب میں سولہ امیدواروں میدان میں ہیں تاہم اصل مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی آرگنائزر سردار یار محمد رند اور مسلم لیگ ن کے امیدوار سابق گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی کے بھائی خالد خان مگسی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا سید ارشد شاہ بخاری اور آزاد امیدوار بھی میدان میں ہوں گے۔ این اے 267پر عام انتخابات میں خالد خان مگسی کی کامیابی کو الیکشن ٹربیونل اور سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے انتخابی دھاندلی ثابت ہونے پر دوبارہ انتخابات کا حکم دیا تھا۔