|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2016

تربت : سابق وزیر اعلی اور نیشنل پارٹی حکومت کی کرپشن، میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضوں میں کٹوتی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ، سرکاری زمینوں پر قبضہ اور ماڈل سٹی پروجیکٹ میں غفلت و کرپشن سمیت عوامی مسائل کے خلاف بی این پی عوامی کا تربت میں ریلی اورپریس کلب کے سامنے احتجاج، ریلی کی قیادت سابق صوبائی وزیر میر غفور احمد بزنجو، سید جمال شاہ، خان محمد جان، قاضی نور احمد و دیگر کررہے تھے۔ بی این پی عوامی کیچ کی جانب سے سابق وزیر اعلی اور نیشنل پارٹی حکومت کی 40ارب روپے کرپشن سمیت میگا سٹی پروجیکٹ میں بدعنوانی،ڑھائی سالوں میں شہر کے اندر سڑکوں کی نامکمل تعمیر ،بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضہ ، میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضہ جات میں بلا وجہ کٹوتی اور سیاسی بنیادوں پر سرکاری ملازمین کے خلاف انتقامی کاروائیوں کے خلاف بڑی ریلی نکالی گئی جس کا آغاز بی این پی عوامی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے کیاگیا، ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈ اور بینر اٹھائے نیشنل پارٹی کی سابق حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر میر غفور احمد بزنجو ، سید جمال شاہ، قاضی نور احمد بلوچ، ضلعی آرگنائزر خان محمد جان ، سابق ای ڈی او محمد خان، صادق تاجر ،خلیل کٹور ،اسفند یار بزنجو اور دیگر کی قیادت میں ریلی نے ایڈوکیٹ گلی، مین چوک سے پریس کلب تک مارچ کیا اور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا جہاں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میر غفور احمد بزنجو نے کہاکہ بی این پی عوامی صوبے کی سابق حکمران جماعت کی کرپشن اور بدعنوانیوں کے خلاف خاموش نہیں رہیگی جن لوگوں نے قومی خزانہ شیر مادر سمجھ کر لوٹ لیا انہیں ہر حال میں احتساب کے کٹہرے میں آنا ہوگااور عوام کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بی این پی عوامی کے کارکن مستقل جدوجہد اور اپنی استقامت کے حوالے سے قابل داد ہیں عمران خان نے صرف120دن احتجاج کیا مگر بی این پی عوامی کے کارکنوں نے مسلسل9مہینوں تک احتجاج کیا لیکن ان کے پاؤں میں لغزش پیدا نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعلی نے ڑھائی سالوں میں کرپشن کے ریکارڈ بنائے ان کی تنخواہ ایک کروڑ دس لاکھ روپے تھی مگر ان کے کئی محلات اس وقت مختلف شہروں میں زیر تعمیر ہیں اگر کرپشن نہیں کیا تو یہ پیسہ کہاں سے جنرل راحیل شریف کو چاہیے کہ ان کا احتساب کرے اور لوٹا گیا دولت واپس لائے۔ انہوں نے کہاکہ خاندانی سیاست کو فروغ دے کر سابق وزیر اعلی نے تمام اداروں میں اپنے رشتہ داروں کو سربراہ بنایا تاکہ کرپشن کی راہ ہموار ہوسکے جی ڈی اے کا ایک ملازم درجنوں پروجیکٹ کا پی ڈی ہے اس کے علاوہ گوادر کو پیرس بنانے کا جو دعوی کیاگیا آج گوادر کے عوام دو گھونٹ پانی کے محتاج ہیں ،انہوں نے کہاکہ بلیدہ اور ناصر آباد میں بجلی کا مسئلہ حل کر کے وہاں گریڈ اسٹیشن قائم کیئے جائیں سابق حکمرانوں نے600ٹرانسفارمر اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کیں انہیں واپس لیا جائے اور بجلی کی بلا جواز لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر کے گرمیوں میں عوام کو ستانے سے باز رہا جائے۔ بی این پی عوامی کے رہنما سید جمال شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سابق وزیر اعلی کو عوام کی خدمت کا ایک بہتریں موقع ملا تھا مگر اس موقع کو عوام کی خدمت اور فلاح کے بجائے مال کمائی اور کرپشن کا ذریعہ بنایا گیا، حکمرانوں نے قومی دولت کو لوٹ کر بنگلے بنائے اور عوام آج بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب کا شکار ہیں انہوں نے کہاکہ 40ارب روپے کی کرپشن معمولی بات تھی ریکوڈک میں جو کرپشن کی گئی وہ کہیں ذیادہ تھی مگر کسی کو ان کے بارے میں علم نہیں گزشتہ مالی سال میں نااہلی کے سبب24ارب روپے خزانے سے واپس ہوئے ، انہوں نے کہاکہ اس وقت تمام ادارے مکمل تباہ ہیں ان پر سنیئر کی جگہ موسٹ جونیئر رشتہ داروں کو تعینات کردیاگیا ہے اور سرکاری ادارے نیشنل پارٹی کے دفتر بن گئے ہیں جہاں پر عام لوگوں کی کوئی بات نہیں سنی جاتی۔ بی این پی عوامی کے رہنما قاضی نور احمد نے کہاکہ راجن پور میں ایک چھوٹو نے ریاست کو مشکلات میں دال دیا مکران میں ہر جگہ کئی چھوٹے بٹھائے گئے ہیں جن کا کام لوٹ مار اور دولت کما کر کمیشن دینا ہے ایسے چھوٹو سے عوام کو نجات دلانے کے لیئے سابق وزیر اعلی اور ان کی جماعت کا احتساب کیا جائے۔