|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2016

کراچی:سندھ میں انٹر کے امتحانات کا آغاز ہو گیا، صوبے بھر میں نقل عروج پر ہے اور انتظامیہ کے دعوے دھرے رہ گئے ہیں، کراچی میں حساس مراکز کیلئے رینجرز سے مدد مانگ لی گئی ہے۔ اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا آغاز ہو گیا جس میں ایک لاکھ 90 ہزارامیدوار شریک ہیں،سترہ امتحانی مراکز کو انتہائی حساس اور 29 کو حساس قرار دیا گیاہے۔ بورڈ چیئرمین کا کہنا ہے کہ امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کیلئے کے الیکٹرک کو خط لکھا ہے،انہوں نے بتایا کہ انتہائی حساس مراکز پر سکیورٹی کیلئے رینجرزسے مدد مانگی ہے،کمشنر کراچی نے امتحانی مراکز کے گرد دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر دی ہے۔ تعلیمی بورڈ حیدرآباد کے زیر انتظام دس اضلاع میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات کیلئے ایک سو پندرہ مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے انتیس کو حساس قراردیا گیا۔ سکھر بورڈ کے تحت اناسی ہزار طلبا حصہ کیلئے ایک سو نو امتحانی سینٹر بنائے گئے ہیں،حساس مراکز پر رینجرز تعینات ہے،نقل کی روک تھام کیلئے چیئرمین سکھر تعلیمی بورڈ نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور متعدد کیس پکڑے۔ لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے تحت پانچ اضلاع میں امتحانات شروع ہوئے جہاں متعدد امتحانی مراکز میں نقل مافیا کا راج ہے،پہلے پرچے کے دوران ویجیلنس ٹیموں نے مختلف امتحانی مراکز پر چھاپے مار کر تیس طلبا کو پکڑ لیا تاہم کئی مراکز میں نقل کا رجحان عروج پر رہا۔ انتظامیہ کے مطابق سندھ بھر میں ویجیلنس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں،چھاپہ مار ٹیموں نے مختلف امتحانی مراکز میں چھاپے مارکر کئی طلبا کو امتحانی ہال سے باہر نکال دیا۔