گوادر: نو سال کی بندش کے بعد حکومت بلوچستان اور پاک آرمی کے اشتراک سے پچاس بستروں کا جی ڈی اے ہسپتال کھول دیا گیا، عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق نو سال قبل جی ڈی اے گوادر نے کروڑوں روپے کی لاگت سے پچاس بستروں کا ہسپتال تعمیر کیا تھا لیکن حکومت بلوچستان و محکمہ صحت بلوچستان ہر وقت اس کی چلانے کیلئے لعت و لعل سے کام لیتا رہا گو کہ اس دوران مختلف پرائیویٹ فرم اور ہسپتال کے ذمہ داروں نے اسے اپنے اشتراک سے چلانے کی پیشکش کی لیکن مختلف معاملات آڑے آئے اور جی ڈی اے ہسپتال آپریشنل نہ ہو سکا اور اس طرح کروڑوں روپے کی بلڈنگ گل سڑنے لگا ۔ 12 اپریل کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور چیف آف آرمی اسٹاف کی دورہ گوادر کے موقع پر عوامی حلقوں کی شکایت پر ہسپتال کو ہنگامی بنیادوں پر چلانے کا اعلان کیا گیا تھا جو کہ اٹھارہ دن کے مختصر ترین عرصے میں پاک آرمی اور حکومت بلوچستان کی اشتراک سے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ۔ پاک آرمی نے سی ایم ایچ ہسپتال کوئٹہ سے آرمی کے کئی ڈاکٹرز اور حکومت بلوچستان اور محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لایا گیا جنھوں نے دو مئی کو باقاعدہ او پی ڈی شروع کی۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جی ڈی اے ہسپتال میں ڈاکٹروں سمیت عملے کی کل 70 افراد ہیں جن میں گائناکالوجسٹ اور میڈیکل اسپیشلسٹ شامل ہیں۔