کوئٹہ : مشتاق رئیسانی میگا کرپشن کیس میں سابق مشیر خزانہ خالد لانگو طلب کرنے کے باوجود نیب کے روبروپیش نہ ہوئے۔نیب ذرائع کاکہنا ہے کہ دوبارہ سمن بھیج رہے ہیں۔حاضر نہ ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری ہوسکتے ہیں۔ نیب حکام کے مطابق قومی احتساب بیورو نے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کرپشن کیس میں گرفتار ملزمان کے بیانات کے بعد پوچھ گچھ کی غرض سے میر خالد خان لانگو کو جمعرات کی صبح گیارہ بجکر تیس منٹ پر نیب کے صوبائی ہیڈ کوارٹر طلب کیا تھا۔ اس سلسلے میں ان کی رہائشگاہ کے پتے اور اسپیکر کے توسط سے سمن بجھوائے گئے تھے۔ تاہم خالد لانگو نیب حکام کے رو برو پیش ہوئے اور نہ ہی سمن کا کوئی جواب دیا۔ نیب حکام نے رابطے کے لئے خالد لانگوکو فون کئے لیکن کوئی جواب نہ مل سکا۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ خالد لانگو کے گھر پر مزید دو سمن بجھوائے جائیں گے۔پھر بھی پیش نہ ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔ یاد رہے کہ مشتاق رئیسانی کرپشن کے بعد خالد لانگو نے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ انہوں نے سات مئی کو بلوچستان اسمبلی میں اعلان کیا تھاکہ اس کیس میں جب بھی نیب بلائے گی وہ حاضر ہوں گے۔ دریں اثناء سابق مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو نے اپنی گرفتاری کے پیش نظر جمعرات کو بلوچستان ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست جمع کرانی تھی۔ اس سلسلے میں انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر کامران مرتضیٰ کے بھائی عدنان مرتضیٰ کی خدمات حاصل کی تھی۔ ان کے وکیل درخواست تیار کرکے بلوچستان ہائی کورٹ پہنچے تاہم خالد خان لانگو عدالت نہ آئے ۔