کوئٹہ: وئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سیاسی جماعت کے مقامی رہنماء جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق واقعہ کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں کلی تاجوال کے مقام پر پیش آیا جہاں جمعیت علمائے اسلام کے سابق نائب ناظم محمدا قبال کاسی ولد اللہ نور کی گاڑی رجسٹریشن نمبر AEF-778پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی۔ اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں محمد اقبال کاسی جاں بحق ہوگئے ۔ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ مقتول کلی کتیر میں واقع اپنے گھر سے سیشن کورٹ میں پیشی کیلئے جارہے تھے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش سول اسپتال کوئٹہ پہنچائی۔ سول اسپتال کے پولیس سرجن ڈاکٹر نور بلوچ نے بتایا کہ محمد اقبال کو نو گولیاں ماری گئی ہیں۔ چار گولیاں سر ، دو سینے اور تین دونو بازؤں پر لگی ہیں جس کے نتیجے میں ان کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔پولیس کے مطابق واقعہ میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا ہے جائے وقوعہ سے پولیس کو صرف ایک خالی خول ملا ہے ۔ مقتول کے بھائی محمد انفال کاسی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ان کے بھائی کو ذاتی دشمنی کی بناء پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل 2013ء میں ان کے جوانسال بھائی جہانزیب کاسی کو بھی خدائے داد روڈ پر انہی ملزمان نے قتل کردیا تھا کیونکہ جہانزیب نے قتل کے ایک مقدمے میں ان کے خلاف گواہی دی تھی۔ آج محمد اقبال مقتول جہانزیب قتل کیس کی پیشی کیلئے سیشن کورٹ جارہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا ۔ مقتول کے لواحقین نے مقدمے میں دلنوازوزیر، بہادر نوازوزیر اور ان کے بھائیوں کو نامزد کیا ہے ۔پولیس نے لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی اور ضابطے کی کارروائی شروع کردی۔