|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2016

اندرون بلوچستان: وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے گرم علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گیا تربت، خضدار، سبی،آواران میں درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ سے اوپر چلی گئی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے دیہی علاقوں میں18 سے20 ضلعی ہیڈ کوارٹر میں10 اور شہری علاقوں میں6 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے لو گوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تفصیلات کے مطابق وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے گرم علاقوں سبی، نصیرآباد، جعفرآباد، چمن ، آواران، خضدار، تربت، نوکنڈی سمیت دیگر علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گیا اور درجہ حرارت50 سینٹی گریڈ سے اوپر چلی گئی اور دوسری طرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ کاسلسلہ تا حال جاری ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے گرمی شروع ہوتے ہی بلوچستان کے دیہی علاقوں میں18 سے 20 ضلعی ہیڈ کوارٹر میں10 اور شہری علاقوں میں6 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے،علاوہ ازیں نصیرآباد سمیت گردنواح کے علاقوں میں قیامت خیزگرمی دن بھر گرم لوچلنے کے باعث انسانی زندگی مفلوج کاروبار مراکز سسنان درجہ حرارت 52سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا شدید گرمی کے باعث سکولوں کے متعدد طلباء سمیت دیہی علاقوں میں کام کرنے والے درجنوں افراد بہوش ہو گئے درجنوں بجلی کے ٹرانسفارمر جل گئے عوام رل گئے والدین کی جانب سے گرمی کے باعث فوری طو ر پر تعلیمی اداروں مدارس میں عام تعطیلات کرانے کا مطالبہ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نے سول ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہیٹ اسڑوک سینٹر قائم کرنے کا حکم دے دیا تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی تحصیل تمبو منجھو شوری خان کوٹ باباکوٹ مینگل کوٹ ربیع کینال میر حسن نوتال چھتر فلیجی مانجھوٹی پٹ فیڈر بیرون سردار رند کیمپ سمیت دیگر علاقوں میں گزشہ ایک ہفتہ سے قیامت خیز گرمی کا سلسلہ بد دستور جاری ہے صبح ہوتے ہی سورج نے آگ اگلنا شروع کردیا جبکہ درجہ حرارت اوستہ میں دوپہر کو 54سینٹی گریڈ جبکہ نصیرآباد میں 52سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا جس کی وجہ سے بازاریں گلیاں سنسان ہو گئے لوگ گھروں میں محصور ہوگئے جبکہ ڈیرہ مراد جمالی شرقی غربی میں درجنوں بجلی کے ٹرانسفارمرز جلنے سے عوام بلبلا اٹھے علاوہ ازیں سبی اور گردونواح میں قیامت خیز گرمی،سورج سوانیزے پر آگیا، سبی میں درجہ حرارت 51سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے ،دوپہر کو شہر کی اہم شاہراہیں اور مارکیٹیں مکمل طور پر بند ،لوگ گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ،قیامت خیز گرمی کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے پینے کے پانی کی قلت،بجلی کی بار بار آنکھ مچولی اور طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام بلبلا اٹھے ،تفصیلات کے مطابق سبی شہر اور گرد و نواح گزشتہ دو روز سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے قیامت خیز گرمی کے باعث دوپہر کو شہر کی تمام مارکیٹیں اور دکانیں مکمل طور پر بند اور لوگ گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں گرمی کے باعث دوپہر کو شہر کی گلیاں اور سڑکیں سنسان ہو گئے جبکہ گرمی کے باعث ایئر کولروں اور ایئر کنڈیشن نے کام چھوڑ دیا شدید گرمی کے باعث شہر میں برف سمیت ٹھنڈے مشروبات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے سبی شہر اور گرد و نواح میں شدید گرمی کے باعث گرمی لگنے سے 25افراد متاثر ہو کر مختلف ہسپتالوں میں پہنچ گئے سبی میں ایک جانب قیامت خیز گرمی جبکہ دوسری جانب پینے کے پانی کی شدید قلت اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور آنکھ مچولی نے شہریوں کو مزید ذہنی مریض بنادیا ،اوستہ محمد میں شدید گرمی درجہ حرا رت49سنٹی گریڈ ریکا رڈ کیا گیا ، گرمی کی وجہ سے بازار سنسان اور ویران ، لو گ سائے کے تلا ش میں تھے مشروبات کا استعمال زیا دہ رہا شدید گرمی سے گوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ، جبکہ بجلی والوں کا ظالمانہ رویا بدستور جاری 14گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ، اور باقی جو بجلی آتی بھی بار بار ٹرپنگ ہو تی ہے ، گرمی لگنے سے پرائیوٹ اسپتالوں میں (بخا ر) کے مریضوں کی تعداد میں بھی ا ضا فہ رہا ، چرند پرند منہ کھولے ہا نپتے رہے۔ شہری حلقوں اور عوام نے مطالبہ کیا کہ گرم علاقے کے ناطے لوڈ شیڈنگ کو دورانیہ کم کیا جائے ۔