|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2016

کوئٹہ: نیب نے مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔ احتساب عدالت نے سابق سیکرٹری مشتاق رئیسانی اور گرفتار ہونے والے ملزم ندیم اقبال کو 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ترجمان نیب بلوچستان کے مطابق محکمہ بلدیات کے ترقیاتی منصوبوں اور فنڈزمیں اربوں روپے کے خرد برد کے الزام میں گرفتار سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کو چودہ روزہ ریمانڈ پورا ہونے پر نیب نے احتساب عدالت کوئٹہ عبدالمجید ناصر کی عدالت میں پیش کیا۔انہیں دو ہفتے قبل اپنے سرکاری گھر سے گرفتار کیاگیا تھا۔ تلاشی کے دوران ان کے گھر سے70کروڑ سے زائد کی ملکی و غیر ملکی کرنسی اور زیورات برآمد ہوئے تھے۔ احتساب عدالت میں سماعت کے دوران مشتاق احمد رئیسانی کے وکیل نور جان بلیدی نے کہا کہ ان کے مؤکل نے تمام رقم نیب کے حوالے کردی ہے اوردوران تفتیش نیب کو سب کچھ بتادیا ہے اس لئے اب انہیں رہا کیا جائے۔ جس پر نیب کے وکیل ممتاز یوسف نے مخالفت کی اور کہا کہ مشتاق رئیسانی سے ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی اس لئے ان کے ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔ جج عبدالمجید ناصرنے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے مشتاق رئیسانی کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ دوران سماعت مشتاق رئیسانی نے خرابی صحت کی شکایت بھی کی جس پر عدالت نے انہیں مکمل طبی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا۔ نیب حکام نے میگا اسکینڈ ل میں ملوث ایک اور ملزم میونسپل کمیٹی خالق آباد کے اکاؤنٹنٹ ندیم اقبال کو بھی گرفتار کر لیا۔ احتساب عدالت نے انہیں بھی چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا۔ میگا کرپشن اسکینڈل میں مشتاق رئیسانی سمیت اب تک پانچ ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جبکہ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو پوچھ گچھ کیلئے تین بار طلب کیا جاچکا ہے لیکن وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے۔