کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وزیر تعلیم نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں پندرہ ہزار اساتذہ کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ جبکہ نو سو گھوسٹ اسکولوں کا سراغ لگالیا گیا جہاں تین لاکھ بچوں کی جعلی رجسٹریشن ہوئی تھی۔ جبکہ صوبائی وزیر ایکسائز جعفر مندوخیل نے الزام لگایا ہے کہ کوئٹہ میں پولیس کی مدد سے لینڈ مافیا کا راج ہے۔صوبائی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد سابق ایس ایس پی جعفرآباد جہانزیب خان کاکڑ کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔اپوزیشن رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ جہانزیب خان کاکڑ نے خودکشی نہیں کی بلکہ انہیں قتل کیا گیا۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں تعلیمی صورتحال پر بحث کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال کا کہنا تھا کہ اقوا م متحدہ نے خود تعلیمی صورتحال کا نوٹس لیا ہے۔ پاکستان میں دو کروڑ جبکہ بلوچستان میں دس لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ حکومت بچوں کی تعلیم کے فروغ کیلئے داخلہ مہم چلارہی ہے۔ بلوچستان میں ایک کمرے اور ایک استاد پر مشتمل پانچ سو سکول ہیں جبکہ تین ہزار اسکولوں میں چھت نہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بلوچستان میں نو سو گھوسٹ اسکولوں کا سراغ لگالیاہے جن میں تین لاکھ بچوں کی جعلی رجسٹریشن کی گئی تھی۔صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے 60 ہزار اساتذہ میں سے 15 ہزار کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ غیر حاضر اساتذہ کی تنخواہیں بند کردی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ ژوب اور گوادر میں یونیورسٹیاں بنائی جارہی ہیں۔کوئٹہ میں ٹیکنیکل یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ تربت، خضدار اور لورالائی میں میڈیکل کالجز بنائے جارہے ہیں۔ اسمبلی اجلاس میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن شیخ جعفر خان مندوخیل پولیس پر برس پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں لینڈ مافیا کا راج ہے ، پولیس ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔پٹواری راستہ بناتا ہے ، پولیس قبضہ کرواتی ہے۔ ایس ایچ او زکی پوسٹنگ لینڈ مافیا کرواتی ہے۔اجلاس میں ارکان اسمبلی نے حکومت سے مطلابہ کیا کہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے غریب مریض متاثر ہورہے ہیں۔ حکومت ڈاکٹروں کے مسائل حل کرے۔ صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ حکومت ڈاکٹرز کے مساء4 ل حل کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے پولیو مہم کا بائیکاٹ ناقابل قبول عمل ہے۔ پولیو کا خاتمہ ڈاکٹرز اورمحکمہ صحت کے ملازمین پر فرض ہے۔ پولیو کا خاتمہ نہ ہوا تو عالمی سطح پر سفری پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ اجلاس میں قرارداد کے ذریعے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان میں سرکاری ٹی وی کی نشریات کو وسعت دینے کیلئے ٹی وی بوسٹرز کی تعددا بڑھائی جائے اور کوئٹہ میں خالی ایک سو پچاس آسامیوں کو پر کیا جائے۔ اجلاس میں ایم ایٹ موٹر وے کو کشمور سے براستہ مانچھی پور ڈیرہ مراد جمالی سے ملانے کی مشترکہ قرارداد بھی منظور کرلی گئی۔ قراردا کے محرک اظہار حسین کھوسہ کا کہنا تھا کہ شاہراہ کو اگرڈیرہ مراد جمالی سے ملایا جائے تو ایک سو پینتیس کلومیٹر فاصلہ کم ہو جائے گا۔اجلاس میں نادرا دفاتر مین کواتین فوٹو گرافرز کی تعیناتی کی قرارداد کی بھی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔قرارداد ن لیگ کی رکن اسمبلی کشور جتک نے پیش کی ان کا کہنا تھا کہ نادرا آفس میں مرد اہلکار خواتین کی تصویر اتارتے ہیں جو قبائلی روایات کے منافی ہے۔