|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی کابینہ کے مستعفی نہ کے خلاف احتجاج جاری رکھتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ حکومتی ارکان نے اپوزیشن لیڈر پر تیرہ ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سابقہ دور کے کرپشن کیسز تحقیقات کیلئے آئندہ ہفتے نیب کے حوالے کئے جائیں گے۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے مشتاق رئیسانی کرپشن کیس کی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کچھ نہیں کیاگیا۔صوبائی وزراء کے مستعفی نہ ہونے کے خلاف اپوزیشن ارکان نیاجلاس کا واک آؤٹ کردیا۔ حکومتی جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پبلک اکاؤنٹس مجید خان اچکزئی نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ احتساب 2002سے ہونا چاہیے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 2002سے سالانہ ترقیاتی منصوبوں کا اسپیشل آڈٹ کرائے گی جس میں بہت کچھ سامنے آئے گا۔۔ سابقہ دور میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کے محکمہ میں تیرہ سے چودہ ارب روپے کی کرپشن ہوئی۔ ہم اس کیس کو اوپن کررہے ہیں اور 24مئی کو نیب کے حوالے کرے گی۔ ان کے دور گریڈ 14کے افسر نے 27کروڑ روپے نیب میں جمع کروائے۔ مجید خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے کرپشن کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ معائنہ کمیٹی میں اسی فیصد کھانے والے بیٹھے ہیں۔ کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہے تو اپوزیشن ہماری مدد کرے۔