|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2016

خضدار : گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں اندھیر نگری ،ٹرینی نرس کی مبینہ غلط انجکشن لگانے پر ماہ کی بچی جا ں بحق ،متعلقہ ٹرینی کا بچی کے ورثاء سے بد تمیزی ،ورثاء کا ہسپتال میں شدید احتجاج ،پولیس تھانہ میں متعلقہ ٹرینی نرس کے خلاف درخواست دے دیا ،وزیر اعلیٰ بلوچستان ،وزیر صحت و دیگر سے نوٹسلینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق کھنڈ (نیو بس اڈہ ) کے رہائشی ثناء اللہ مینگل نے صحافیوں کو بتایا کہ میرے اہل خانہ نے میرے آٹھ ماہ کی بیٹی مہوش کو اعلاج کے غرض سے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار لے گئے جہاں ایک ٹرینی نرس نے انہیں انجکشن لگا دی جو ریکشن کر دی جس میں میری بچی کی حالت غیر ہو گئی اس حوالے سے میرے اہل خانہ نے ٹرینی نرس سے کہا کہ ڈاکٹروں کو طلب کیا جائے مگر مبینہ طور پر وہ ٹرینی نرس ڈاکٹر کو بلانے نہیں دی جس کے باعث بچیتڑپ تڑپ کر جا ں بحق ہو گئی ثناء اللہ مینگل نے بتایا کہ ہم نے چیخ چیخ کر ڈاکٹروں اور انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی مگر کسی نے ہماری نہ سنی جس پر ہم مجبور ہو کر متعلقہ ٹرینی نرس کے خلاف پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کر وا دیا ثناء اللہ مینگل نے بتایا کہ گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار شدید انتظامی بد نظمی کا شکارہے غیر متعلقہ لوگ ڈاکٹر بن کر مریضوں کاعلاج کرتے ہیں انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان اور سیکریٹری صحت سے اپیل کی کہ وہ ان کی داد رسی کر کے انصاف دلائیں