سیالکوٹ: وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے نے امن عمل کی کوششوں کو نقصان پہنچایا اور ہمیں سوچنے پر مجبور کردیا کہ افغانستان اور امریکا امن چاہتے ہیں یا نہیں۔
سیالکوٹ میں پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد پوری دنیا میں امریکا کی مداخلت 20 گنا بڑھ گئی ہے اور اس کے بعد افغانستان آج تک غیر محفوظ ہے، امریکا نے بلوچستان میں ڈرون حملہ کرکے ناصرف پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی بلکہ افغان امن عمل کو بھی متاثر کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ملامنصور نے ایران سے 400 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے پاکستان میں ہی کیوں مرنا تھا۔
وزیردفاع نے کہا کہ ایف 16 طیاروں کے معاملے پرامریکا کی کانگریس ہی مخالفت کررہی ہے، اگر طیارے حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو کوئی اور حل نکالیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے عزائم بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن پھر بھی امریکا سمیت دیگر ممالک بھارت کو مسلح کررہے ہیں، اگر آج ہم ایٹمی قوت نہ ہوتے تو بھارت سمیت پاکستان کے دیگردشمن ہمارا کیا حال کرتے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گوادر منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے بہت سی قوتیں کام کررہی ہیں لیکن پاک فوج نے 2 سال میں بے لوث قربانیوں کے بعد پاکستان کو محفوظ بنا دیا ہے اور تمام سازشوں کے باوجود گوادر منصوبہ ضرورکامیاب ہوگا۔