کوئٹہ: وفاقی تحقیقاتی ادارے نے افغان طالبان کے سابق سربراہ ملا اختر محمد منصور کے رہائشی سرٹیفکیٹ کی تصدیق کرنے پر سابق سرکاری اہلکار کو گرفتار کرلیا ۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق قلعہ عبداللہ کے ڈپٹی کمشنر دفتر کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ شیر علی کو ایف آئی اے نے بدھ کو پشین کے علاقے خانوزئی سے گرفتار کرکے تفتیش کیلئے کوئٹہ منتقل کردیا۔ انہوں نے 1999ء میں ملا اختر منصور کے لوکل سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی تھی۔ 21مئی کو بلوچستان کے ضلع نوشکی میں امریکی میزائل حملے میں جاں بحق ہونے والے ملا اختر منصور نے1999ء میں ولی محمد کے نام سے قلعہ عبداللہ سے لوکل سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا ۔ لوکل سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد ہی ملا اختر منصور پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ملا اختر منصور کو ولی محمد کے نام سے پاکستانی شناختی کارڈ اور لوکل سرٹیفکیٹ سمیت دیگر شناختی دستاویزات جاری کرنے پر اب تک بلوچستان سے چارافرادکو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان میں سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد رفیق ترین، رسالدار میجر عزیز احمد، نادرا کوئٹہ کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام محمد بگٹی اور سابق سپرٹنڈنٹ ڈی سی آفس قلعہ عبداللہ شیر علی شامل ہیں۔ جبکہ سابق ڈپٹی کمشنر حافظ محمد طاہر سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں اسی کیس نادرا کے چودہ گریڈ کے اہلکار کو بھی کراچی سے گرفتار کیا جاچکا ہے۔