کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع ژوب میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ اس کے دو ساتھیوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا گیا۔ ایف سی ترجمان کے مطابق ضلع ژوب اور لورالائی کے سرحدی علاقے مرغا کبیزئی کے قریب کلی بارکوال میں ایف سی اور حساس ادارے نے خفیہ اطلاع پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر صاحب جان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران گھر میں موجود افراد اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔ فرار ہونے کی کوشش کے دوران ناکامی پر صاحب جان کے اٹھائیس سالہ بیٹے اور ٹی ٹی پی کے کارندے نصر اللہ نے فورسز پر دستی بم سے حملہ کیا تاہم اہلکار محفوظ رہے گرفتاری کے خوف سے ملزم نصر اللہ نے خود کو دستی بم سے اڑا دیا۔ جبکہ ملزم کے دو بھائیوں حیات اللہ اور حبیب اللہ کو حراست میں لے لیا گیا۔ ان کے قبضے سے ایک تھری ناٹ تھری رائفل برآمد کی گئی۔ ہلاک ملزم کی لاش اور گرفتار ملزمان کو ایف سی ژوب ملیشیا کے ہیڈ کواٹر منتقل کردیا گیا۔ ہلاک ملزم کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے بتایا جاتا ہے۔ ایف سی ترجمان کے مطابق ملزم چچلو میں لیویز چیک پوسٹ پر حملے ، ایف سی کی چچلو چیک پوسٹ پر حملے اور سات اہلکاروں کی شہادت، پی ٹی سی ایل کے ملازمین کے اغواء، ڈی پی او شیرانی پر حملے جیسے دہشتگردی کی سنگین وارداتوں میں ملوث تھا۔ ملزم کی لاش ضروری کارروائی کے بعد ڈپٹی کمشنر ژوب کے حوالے کردی گئی ہے۔