|

وقتِ اشاعت :   June 13 – 2016

کوئٹہ :  بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والی نکل مکانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دشت، شاپک، جھاؤ، آواران سمیت مختلف علاقوں سے ہزاروں خاندان اپنے علاقوں سے بے سروسامانی کے عالم میں نکل مکانی پر مجبور کیے جا رہے ہیں۔ دشت کے علاقوں زریں بگ، ملائی بازار، درچکو سمیت کئی جگہوں سے فورسز کی دھکمیوں اور جوابی کاروائیوں کے نام پر آبادی پر فائرنگ سے تنگ آکر لوگ نکل مکانی کر چکے ہیں۔ نکل مکانی کرنے والے لوگ اپنی واحد ذریعہ معاش کو چھوڑ کر گوادر، کراچی، اور تربت کے علاقوں میں کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ شدید گرمی و تنگ دستی کے عالم میں متاثرہ خاندانوں کی مدد کے بجائے حکومتی ادارے و نمائندے ان کی مدد کرنے کے بجائے اس مسئلے کے حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ بی ایچ آر او کے ترجمان نے کہا کہ ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ کے علاقوں زیلگ، کوہڑو، لنجار، وادی سے سینکڑوں خاندان اپنے آبائی علاقوں سے نکل کر اوتھل و بیلہ میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ آئے روز کی گولہ باریوں و فورسز کی بلا احتیاط کاروائیاں اس نکل مکانی کا سبب بن رہی ہیں۔ بی ایچ آر او کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کے دیہی علاقوں میں صورت حال انتہائی سنگین ہو چکا ہے۔ مذاحمت کاروں کے خلاف ہونے والے آپریشن عام لوگوں کو براہ راست متاثر کررہے ہیں جس سے انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ متاثرہ علاقوں کے بچوں کی تعلیم اور لوگوں کے لئے صحت و روزگار کے پہلے سے ہی محدود ذرائع مکمل طور ناپید ہو چکے ہیں ۔ بی ایچ آر او کے ترجمان نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی ایسے مسائل کی نشاندہی کرچکے ہیں لیکن حکومتی ادارے خود کو ان سنگین مسئلوں کے حوالے مکمل بے خبر کیے ہوئے ہیں۔