کوئٹہ : کوئٹہ میں گزشتہ شب مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے پانچ دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی۔ پولیس کہتی ہے کہ دہشت گرد کوئٹہ میں گیارہ پولیس اہلکاروں سمیت تیس سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ پولیس کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب کوئٹہ کے تھانہ ایئر پورٹ کی حدود چشمہ اچوزئی میں پولیس ، کاؤنٹر ٹیررازم فورس اور حساس اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے مارے گئے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جیش الاسلام سے ہے۔ ان کی لاشیں سول اسپتال لائی گئیں۔ دہشتگردوں کی شناخت نجیب، اعجاز رف سراج، یوسف عرف معاویہاور عبدالخالق عرف عمر کے نام سے ہو گئی ہے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے4پستول، 2کلو دھماکہ خیز مواد، ایک کلونٹ بولٹ اور موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔ دہشت گرد کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں دو مختلف واقعات میں آٹھ پولیس اہلکاروں ، جان محمد روڈ پر پولیس انسپکٹر نسیم اور سیٹلائٹ ٹاؤن میں بلوچستان کانسٹیبلری کے دو اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ ہلاک ہونے والے ملزمان باچاخان چوک کے قریب فائر بریگیڈ پلازہ، سرکلر روڈ، قلندر مکاں ، پاسپورٹ آفس اور سرکی روڈ پر مختلف واقعات میں ہزارہ برادری سمیت فرقہ وارانہ بنیادوں پر اکیس افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم کے ارکان شہر میں کسی بڑی دہشتگردی کی کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں جس پر شہر کے مختلف مقامات پر پولیس نے ناکہ بندی کر رکھی تھی۔ اسی دوران چشمہ اچوزئی کے مقام پر موٹر سائیکلوں پر سوار پانچ افراد کو رکنے کا اشارہ کیا گیا ۔ نہ رکنے پر پولیس اور ملزمان میں فائرنگ ہوئی اور مزید نفری طلب کی گئی۔