کوئٹہ : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اربوں روپے کی گندم خورد برد کے کیس میں سابق صوبائی سیکریٹری خوراک علی بخش بلوچ کو گرفتار کرلیا۔ نیب ترجمان کے مطابق سابق سیکریٹری خوراک بلوچستان علی بخش پر الزام ہے کہ انہوں نے دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے کوئٹہ، پشین اور چمن میں محکمہ خوراک کے گندم ذخیرہ کرنے کے تین مراکز (پی آر سی سینٹرز) میں گندم کی لاکھوں بوریاں غائب کیں اور اس مد میں قومی خزانے کو تقریباً تین ارب روپے نقصان پہنچایا۔ ملزم علی بخش بلوچ کے خلاف نیب نے دو الگ الگ ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کررکھے ہیں۔ گندم خورد برد کیس میں سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار کاکڑ اور محکمہ خوراک کے کئی سابق افسران بھی ملوث ہیں۔ جبکہ اسی کیس میں پی آر سی سینٹرز کے دو انچارج نعیم خان اور حسین آفریدی پہلے ہی گرفتار اور جیل بجھوائے جاچکے ہیں۔ ملزم علی بخش بلوچ ، سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار کاکڑ چار ملزمان نے بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے گزشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ نے مسترد کردی تھی۔ علی بخش بلوچ درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد سے رپوش تھے۔ نیب نے خفیہ اطلاع ملنے پر پشین سے گرفتار کرلیا۔