|

وقتِ اشاعت :   June 18 – 2016

گوادر: چند ریاستی ادارے گوادر کی ترقی اور اقتصادی راہداری منصوبے کے راستے میں رکاوٹ ہیں، جن میں کیسکو پبلک ہیلتھ ، جی ڈی اے گوادر پورٹ اتھارٹی اور متعلقہ ادارے گوادرمیں امن وامان اور دیگر ترقی دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں، گوادر جس سے پاکستان اور پورے ریجن کی معیشت ترقی کریگا، اس میں بسنے والوں کو حکومت یوٹیلٹی بلوں اور دیگر سہولیات فراہم کرانے کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کریں ، گوادر میں جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری رکھنے کااعلان اور گودر کے تمام اسٹیک ہولڈرز احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ہیں، ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ضلع گوادر سعید احمد بلوچ، بی این پی عوامی کے رہنماء غنی حکیم گوادر نوجوان اتحاد کے شکیل کے ڈی ، انجمن تاجران کے عبدالوہاب کے ڈی کونسلر اصغر طیب ، لعل وقار شریف بلوچ اوردیگر نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ گوادر میں مسائلوں کا انبار لگا ہوا ہے کوئی حل کرنے والانہیں ہے، انہوں نے مختلف مسائل کی عوامی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں ایران بارڈر 250سے بجلی سپلائی کی جائے ، واپڈا گوادر میں مقامی ملازمین کے علاوہ دیگر علاقوں کے ملازمین کوگوادر سے تبادلہ کیا جائے، کیسکو کی گوادر کے صارفین سے اوور بلنگ اور نیب سے گرفتاری کی دھمکیاں ختم کی جائیں ،سوڈ ڈیم ودیگر ڈیموں سے گوادر کو پانی کی فراہمی اور اس شدید گرمی میں ہر دو یاتین دن بعد پانی سپلائی کی جائے اور دورانیہ بڑھا دیا جائے، جی ڈی اے اور متعلقہ ادارے بنیادی سہولیات پانی بجلی گیس اور انفراسٹرکچر کے بغیر گوادر کو دبئی وسنگاپور یاترقی یافتہ شہر بنانا عجیب اور مضحکہ خیز ہوگا، میرین ڈرائیوسے پہلے پدی زر کے گودی کا منصوبہ مکمل کیا جائے، ایکسپریس وے کی تعمیر سے پہلے ماہی گیروں کا متبادلہ سمندر قریب شہر آباد کیا جائے، ایئر پورٹ روڈ کی تعمیر سے پہلے متاثرہ گھروں اور تاجروں کو مطمئن کیا جائے، میرین ڈرائیو گوادر شہر میں زیر تعمیر سیوریج لائن اور دیگر منصوبوں کی نگرانی کرنے والے جی ڈی اے کو سختی سے نوٹس لیا جائے، جی ڈی اے جی پی اے اور گوادر پورٹ سمیت دیگر تمام سرکاری ونیم سرکاری اداروں میں ملازمتوں پر اولین حق مقامی لوگوں کا ہے، بے روزگار نوجوانوں کوروزگار دیا جائے، انتظامیہ کسی اور ہاؤسنگ اسکیم کو شروع کرنے جس سے سیاسی کارکنوں کو پیدا گیر موقع پر ست بنانے اور عوام کو ایک دوسرے سے دست وگریبان کرنے کی نئی کہانی شروع کرنے کے بجائے پہلے سے موجود ہاؤسنگ اسکیموں کو جدید بنائے اور نیو ٹاؤن میں ترقیاتی کام شروع کیا جائے اور تجاوزات کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور 120اور200گز کے پلاٹ فوری طور پر الاٹ کئے جائیں اور نقشہ واضح کیا جائے ٹرالنگ کے خلاف مستقل پالیسی بنائی جائے اور ماہی گیروں کی فلاح وبہبود کیلئے منصوبے اور ماہی گیروں کو لاسود قرضے دیئے جائیں