|

وقتِ اشاعت :   June 29 – 2016

کوئٹہ : کوئٹہ میں ڈبل روڈ پر نامعلوم افرا دنے فائرنگ کرکے ایف سی کے چار اہلکاروں کو قتل کردیا۔ چوبیس گھنٹوں میں نشانہ بننے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد آٹھ ہوگئی۔ پولیس کے مطابق بدھ کو عصر کے وقت کوئٹہ کی مصروف شاہراہ پر ڈبل روڈ پر نادرا دفتر کے قریب لانگو پلازہ میں عبداللہ آٹو شاپ کے باہر نامعلوم افراد نے ایف سی اہلکاروں پراچانک حملہ کردیا۔اندھا دھند فائرنگ سے وہاں موجود چاروں اہلکارموقع پرہی شہید ہی ہوگئے۔ راہ گیر سردار محمد ولد نظا م الدین بارکزئی سکنہ کلی حاجی رحیم بھی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوا انہیں دائیں ٹانگ میں ایک گولی لگی ہے۔شہید ہونے والے نائیک اول دراز ولد حضرت علی اورلانس نائیک تنویر ولد خوشحال خان کا تعلق خیبر پشتونخوا کے شہر کرک ، لانس نائیک عتیق الرحمان کا تعلق کوہاٹ جبکہ سپاہی شریف خان ولد خیر بخش کا تعلق پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ سے تھا۔ چاروں مقتولین فرنٹیئر کور بلوچستان کی سوئی رائفلز یونٹ کے اہلکار تھے اور ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے ایک ہفتے قبل کوئٹہ آئے تھے۔ بدھ کو چاروں اہلکار ایف سی سوئی رائفلز 123کے ونگ کمانڈر کی گاڑی کا خراب ایئر کنڈیشن ٹھیک کروانے ڈبل روڈ پر آئے تھے۔اہلکار گاڑی کے باہر فٹ پاتھ پر کھڑے تھے جب نامعلوم افراد نے انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے بعد ملزمان موٹر سائیکلوں پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ لاشیں سول اسپتال اور بعد میں ایف سی اسپتال منتقل کردی گئیں۔ چاروں اہلکاروں کو سر وں میں گولیاں ماری گئیں۔ واقعہ کے بعد ایف سی ، پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچے اور وہاں کا معائنہ کیا۔ پولیس اور دیگر تفتیشی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کئے۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ منظور سرور چوہدری نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایف سی اہلکار گاڑی کی مرمت کروانے ورکشاپ آئے تھے ۔ یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے۔ ایسی وارداتوں میں کچھ تیزی آئی ہے ۔گزشتہ روز بھی چار پولیس کے چار جوانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ ہم نے جائے وقوعہ سارے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں جس میں اہم شواہد بھی ملے ہیں اس پر کام کررہے ہیں۔ سردست یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ا ن وارداتوں میں کونسا گروہ ملوث ہے ہم شواہد کی بنیاد پر کام کریں گے جس کے بعد معلوم ہوسکے گاکہ کونسا گروہ ملوث ہے ۔ جو کوئی بھی ہوگا ہم اس گروہ تک پہنچ کر کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور ایف سی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں مشابہت پائی جاتی ہے تاہم یہ کہنا قبل از ہوگا کہ دونوں واقعات میں ایک ہی گروہ ملوث ہے۔ ۔ دریں اثناء چاروں اہلکاروں کی نماز جنازہ ایف سی ہیڈ کوارٹر میں ادا کرنے کے بعد میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔