کراچی : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے مغوی صاحبزادے اگر بلوچستان میں ہوئے تو ان کے اغواء میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، اس حوالے سے حکومت بلوچستان مسلسل سندھ حکومت سے رابطے میں ہے ، اغواء کے واقعہ کے فوری بعد سندھ سے بلوچستان داخل ہونے والے تمام راستے بند کر دئیے گئے تھے، تاکہ مغوی کو بلوچستان کے راستے کہیں اور منتقل نہ کیا جا سکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز میٹھا در میں عبدالستار ایدھی کی فاتحہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر مرحوم کے مغوی صاحبزادے انہی کے دور حکومت میں بازیاب ہوئے ، سندھ کے چیف جسٹس کے مغوی بیٹے کی بحفاظت بازیابی کے لیے بھی حکومت بلوچستان بھرپور تعاون کر رہی ہے، وزیراعلیٰ نے عبدالستار ایدھی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات ملک و قوم کے لیے ایک بڑا سانحہ ہے ، ملک میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے وہ مرحوم کے جنازے میں شریک نہ ہو سکے، جس کا انہیں افسوس ہے، لہذا ملک پہنچتے ہی وہ سب سے پہلے یہاں فاتحہ خوانی کے لیے آئے ہیں۔