تربت : تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت،ہائر ایجوکیشن کمیشن، سول سوسائٹی کے تعاون اور گورنر بلوچستان کی سرپرستی میں تربت یونیورسٹی کی ایک مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے اب تربت یونیورسٹی تحقیقی و تدریسی اور انتظامی شعبے میں ترقی کی طرف گامزن ہے ، زیر تعمیر یونیورسٹی کمپلیکس میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے۔ اس سال کے آخر تک تربت یونیورسٹی اپنی نئی اورمستقل عمارت میں منتقل ہوجائی گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت یونیورسٹی میں ایک اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں گورنر بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں پچھلے تین سال کے دوران یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی، تربت یونیورسٹی پروجیکٹ پرجاری کام کی رفتاراور ہونے والی پیش رفت، انتظامی و تدریسی معاملات اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے علاوہ دیگر اہم امور اور چیلنجز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وائس چانسلر نے کہا کہ تربت یونیورسٹی نے تین سال کے لئے مقرر کردہ ہدف حاصل کر لئے ہیں جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔اب مستقبل کا لائحہ عمل تیار کر نے کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس کے اثرات سے علاقے کے لوگ بھرپور مستفید ہوں گے۔ پچھلے تین سالوں کے دوران یونیورسٹی میں طالب علموں کی تعداد ڈیڑھ سو سے آٹھ سو تک پہنچ چکی ہے۔ کئی اساتذہ کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کرانے کے لئے ملک و بیرون ملک بھیجا جا چکا ہے جس میں سے ہمارے کئی سکالر اپنا ریسرچ ورک مکمل کر کے واپس آچکے ہیں۔یونیورسٹی میں پرامن اور سازگار تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لئے سیکیورٹی کے معاملات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں امید ظاہر کی کہ ائندہ سال ہونے والی یونیورسٹیوں کے رینکنگ میں تربت یونیورسٹی پاکستان کی نئی اور ابھرتی ہوئی یونیورسٹیوں میں امتیازی مقام حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ہاوس کوئٹہ میں منعقد ہونے والی وائس چانسلر زمیٹنگ کے دوران گورنر بلوچستان جناب محمد خان اچکزئی کی ہدایات کی روشنی میں تربت یونیورسٹی کی تین سالہ کارکردگی رپورٹ اور مستقبل کا پلان تیار کرکے اعلیٰ حکام کو بھیج دیا جائے گا۔مستقبل کے ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے وائس چانسلرنے کہا کہ تربت یونیورسٹی کو دسمبر 2016تک اپنی نئی اور مستقل عمارت میں منتقل کرنے کا عمل شروع کیا جائے گااور نئے تعلیمی سال کا آغاز جنوری 2017میں نئی بلڈنگ میں کیا جائے گا۔جہاں دور حاظر کی جدید ضروریات کے عین مطابق چند نئے دیپارٹمنٹ کھولے جائیں گے۔اس کے علاوہ طلباء و طالبات کو مقابلے کے امتحانات کی تیاری میں مدد اور رہنمائی فراہم کرنے کے لئے کوچنگ کلاسز شروع کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال میں ایم اے پرائیویٹ امتحانات اور یونیورسٹی کا پہلا کانووکیشن کے انعقاد کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی طرف سے دی جانے والی لیپ ٹاپ بہت جلد حقدار طالب علموں کے درمیان تقسیم کئے جائیں گے۔ وائس چانسلر نے یقین دلایا کہ اساتذہ اور طالب علموں کو ہرممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ تدریسی و تحقیقی شعبے میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ملکی و بین الاقوامی سطح پر تربت یونیورسٹی کا نام مذید روشن کر سکیں۔ اجلاس میں تربت یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر حنیف الرحمان، ڈائریکٹر فنانس غلام فاروق بلوچ، کنٹرولر امتحانات تنویر احمد، ڈائریکٹر پلاننگ محمد حیات بلوچ، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اعجاز احمدبلوچ اور سی ایس او شاہ میر بلوچ کے علاوہ دیگر افسران نے شرکت کی۔