کوئٹہ : بلوچستان میگا کرپشن کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی سمیت تین ملزمان کو مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیاگیا۔ جبکہ قلعہ عبداللہ قومی شاہراہ کریشن کیس میں گرفتار ملزمان نے پلی بارگیننگ کی درخواست جمع کر وا دی۔ بلوچستان میگا کرپشن کیس کی سماعت کوئٹہ کی احتساب عدالت میں ہوئی مرکزی مرکزی ملزم سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی ، سابق ایڈمنسٹریٹر خالق آباد سلیم شاہ ، سابق اکاوئنٹنٹ میونسپل کمیٹی خالق آباد ندیم اقبال کو پیش کیا گیا۔ دوران سماعت مشتاق رئیسانی کے وکیل نے سوال کیا کہ 80 دن کی حراست میں نیب نے مشتاق رئیسانی سے تفتیش میں کیا پیش رفت کی ہے ، اتنا طویل عرصہ تک حراست بلاجواز ہے مشتاق رئیسانی کو جوڈیشل کیا جائے۔ جج عبدالمجید ناصر نے ریمارکس دئیے کہ جوڈیشل کرنے سے کیس کی تفتیش متاثر ہو گی کیا آپ چاہتے ہیں کہ نیب دوبارہ آپ سے تفتیش کرے نیب کے وکیل نے استدعا کی کہ مشتاق رئیسانی کے کراچی میں اثاثہ جات سے متعلق تفتیش کے لئے مزید وقت درکار ہے اس لئے ریمانڈ میں مزید توسیع کی جائے عدالت نے درخواست قبول کرتے ہوئے ریمانڈ میں دس روز جبکہ ندیم اقبال کے ریمانڈ میں پندرہ روز جبکہ ملزم شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع دیدی۔ احتساب عدالت میں قلعہ عبداللہ قومی شاہراہ کرپشن کیس کی سماعت بھی ہوئی ملزمان داؤد اور گل شاہ کے وکلاء نے پلی بارگیننگ کی درخواست جمع کرائی ملزمان نے نیب کی تحویل میں گاڑیاں واپس کرنے اور اہلخانہ سے ملاقات کی درخواست بھی کی جس پر جج عبدالمجید ناصر نے کہا کہ گاڑیوں کی حوالگی کے لئے نیب کو درخواست دی جائے۔ عدالت نے نیب کو ملزمان کی اہلخانہ سے ملاقات کروانیکا حکم دیا نیب کی درخواست پر ملزمان کے ریمانڈ میں مزید 15 دن کی توسیع کر دی۔