کوئٹہ : پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے بلوچستان ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی۔درخواست پاکستان ورکرز پارٹی نظریاتی کے چیئرمین خدائے دوست کاکڑ، ملک اجمل خان کاکڑ اور میر قلم کاکڑ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ آئین کی دفعہ199کے تحت دائر کی گئی آئینی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ محمود خان اچکزئی نے یکم جولائی کو اپنے ایک انٹرویو میں خیبر پشتونخوا کو افغانستان کا حصہ قرار دے کر محب وطن پاکستانیوں کی دل آزادی کی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ محمود خان اچکزئی کا بیان ملک سے غداری کے مترادف ہے اس لئے ان کے خلاف آئین کی دفعہ چھ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وزیر داخلہ کلو حکم جاری کیا جائے کہ وہ محمود خان اچکزئی کے خلاف غداری کا مقدمہ چلائے۔ ہائی کورٹ نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سماعت کیلئے یکم اگست کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ بلوچستان ہائی کورٹ آئینی درخواست دائر کر نے کے بعد خدائے دوست کاکڑ نے میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ کہ بعض قوتیں پاکستان کے خلاف سازش کر رہی ہیں۔ محمود خان اچکزئی کا بیان بھی اسی سازش کا حصہ ہے ، پاکستان کے خلاف کوئی بھی سازش برداشت نہیں کی جائے گی۔ محمود خان اچکزئی ہو یا جو بھی اس سازش میں ملوث ہو اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔