|

وقتِ اشاعت :   July 30 – 2016

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے معروف سماجی و لٹریری شخصیت کامریڈ واحد بلوچ کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ کامریڈ واحد بلوچ کی زندگی کو فورسز کی اذیت گاہوں میں شدید خطرات لاحق ہیں۔کامریڈ واحد ایک عرصے سے ادبی و سماجی سرگرمیوں میں مصروف تھے جسے 26جولائی کو فورسز نے کراچی سے اغواء کرکے لاپتہ کردیا۔ سید ظہور شاہ ہاشمی ریفرنس لائبریری کی تعمیر میں بھی کامریڈ واحد صباء دشتیاری کے ہمراہ تھے۔ شہید صباء دشتیاری کو فورسز نے کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شہید کردیا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچ سماجی کارکنوں کے اغواء کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی ہزاروں سیاسی کارکن، ڈاکٹرز، وکلاء، ٹیچرز اور دیگر مکتبہ فکر کے لوگ فورسز کے ہاتھوں اغواء اور قتل ہو چکے ہیں۔بی ایس او آزاد نے پر امن سماجی اور ادبی کارکنوں کی اغواء پر عالمی اداروں کی خاموشی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اداروں کی خاموشی کی وجہ سے ادارے بلوچ شناخت رکھنے والے دانشوروں، نوجوانوں کا قتل اور ان کے اغواء کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔ اسی حق کو استعمال کرتے ہوئے فورسز تیزی سے بلوچ معاشرے کے دانشور طبقے اور عوام کو نشانہ بنارہے ہیں جو کہ نسل کشی کے کاروائیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔