|

وقتِ اشاعت :   July 31 – 2016

کوئٹہ : بی ایچ آر او کی کوآرڈینٹوباڈی کا اجلاس زیر صدارت چیئرپرسن بی بی گل بلوچ منعقد ہوا۔ اجلاس میں بی ایچ آر او کی سابقہ کارکردگی، بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر قانونی طور پر قتل گرفتار کیے گئے لوگوں کے بارے میں مباحثہ کیا گیا۔اجلاس سے خطاب میں چیئرپرسن نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں، میڈیا اور انسان دوست لکھاریوں کی خاموشی اس مسئلے کو بہت سنگین بنا چکی ہے۔ حکومت تنقید سے بچنے کے لئے فورسز کے ہر عمل کی دفاع کرتی ہے اور فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والوں یا اغواء ہونے والوں کو شدت پسند ظاہر کرتی ہے جو کہ زمینی حقائق کے بالکل برعکس ہے۔اندرونِ بلوچستان کے شہروں میں قائم فورسز کی چوکیاں مقامی لوگوں کے لئے تذلیل کا باعث بنے ہوئے ہیں، عام لوگوں کی عزت نفس اور شخصی آزادی مکمل طور پر مجروح ہو چکی ہے۔ اجلاس میں مزید کہا گیا کہ میڈیا پر فورسز کا کنٹرول بہت مضبوط ہے، بلوچستان کے حوالے سے میڈیا کی خاموشی بھی فورسز کی جانب سے عائد کی جانے والی خفیہ پابندیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ خود سرکاری اعداد شمار کے مطابق چھ سال کے دوران ایک ہزار سے زائد مسخ شدہ لاشیں برآمد کیے جاچکے ہیں جو کہ اصل تعداد سے بہت کم ہیں۔ صوبائی حکام نے گزشتہ سال کے آخر میں ایک سال کی مختصر مدت میں 8000افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جن کے بارے میں تفصیلات تاحال میڈیا کے سامنے پیش نہیں کی گئیں۔ لیکن اس کے باوجود اس دوران نہ میڈیا نے اس جانب کوئی توجہ دیا اور نہ ہی کسی اور تنظیم نے اس طرح کی خاموش قتل کے خلاف آواز اُٹھانے کی کوشش کی۔بلوچستان سے لوگوں کو اٹھا کر لاپتہ کرنے اور بعد میں ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کی کاروائیاں شدت سے جاری ہیں۔ بی ایچ آر او کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت بلوچستان میں ہزاروں لاپتہ افراد کی بازیابی،آپریشنز کے دوران جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں اور حراستی قتل جیسے سنگین جرائم کو روکنے کے لئے فورسز کو پابند کریں۔ اجلاس میں انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بلوچ عوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظالمانہ رویوں کا فوری نوٹس لیکر اس مسئلے کی حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔اجلاس کے آخر میں بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کی سہہ رکنی کابینہ تشکیل دی گئی۔ جس میں چیئرپرسن بی بی گل بلوچ، جنرل سیکرٹری عبداللہ عباس اورانفارمیشن سیکرٹری حنیف بلوچ منتخب ہوئے۔