کوئٹہ : کوئٹہ سے مریض کو کراچی لے جانے والی ایئر ایمبولنس میں ایئر کنڈیشن اور آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیرہوگئی جس پر ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔ کوئٹہ کے رہائشی حاجی عبدالقاہر شاہ کے مطابق ان کے رشتہ دار شعیب چھت سے گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسے علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے مریض کو کراچی کے آغا خان اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی ۔ جس پر ہم نے نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس سے رابطہ کیا تاکہ مریض کو کراچی منتقل کیا جاسکے۔ ایئر ایمبولنس کمپنی نے ہفتہ کی صبح پہلے آٹھ بجے کوئٹہ سے روانگی کا ٹائم دیا لیکن پھر گیارہ بجے ایئر ایمبولنس کوئٹہ پہنچی۔ہم نے مریض کو سی ایم ایچ سے ایئر پورٹ پہنچایا اور تین گھنٹے انتظار کیا۔ ایئر ایمبولنس میں مریض کیلئے سٹریچر اور نہ ہی آکسیجن کی سہولت موجود تھی جس پر ہم نے ستر ہزار روپے اضافی خرچ کرکے آکسیجن سلنڈر اور سٹریچر کا اپنے طور پر بندوبست کیا۔ تقریباً دو بجے جہاز نے اڑان بھری تو اس میں ایئر کنڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیر ہوگئی اور وہ قے کرنے لگے۔ مریض کی حالت تو انتہائی تشویشناک ہوگئی جس پر کچھ دیر بعد ہی ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا ۔ ہم نے مجبوراً مریض کو دوبارہ سی ایم ایچ پہنچایا جہاں اسپتال انتظامیہ مریض کو دوبارہ داخل بھی نہیں کررہی تھی۔ منت سماجت اور سفارش کے بعد مریض کو دوبارہ داخل کیا گیا۔ حاجی عبدالقاہر شاہ کا کہنا تھا کہ 7لاکھ 50ہزار روپے کرایہ وصول کرنے کے باوجود کمپنی نے کوئی سہولت فراہم نہیں کی اور اب کرایہ بھی واپس نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے سول ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس کی ناقص سروس کا نوٹس لے اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔