|

وقتِ اشاعت :   August 8 – 2016

کوئٹہ +اوتھل:  بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اورسیلابی ریلے آگئے ،سیلابی ریلے میں بہہ جانیوالے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ ایف سی ،لیویز اورپولیس سمیت دیگر امداد ٹیموں نے 50سے زائد افراد کو باحفاظت نکال لیاگیاہے ،۔،تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ 2روز سے ہونے والی مو سلادھار بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی ریلے آگئے۔ ہرنائی میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے5 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ پھنسے ہوئے 50سے ز ائد افراد کو بحفاظت سے نکال لیا گیا ۔حب میں شاہ نورانی کے مقام پر سینکڑوں زائرین پھنس گئے۔ندی نالوں میں طغیانی سے نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ۔ریلے میں پھنسے20 افراد سمیت پہاڑوں پر پناہ لینے والے 50افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔5افراد کی لاشیں بھی نکال لی گئی ہیں۔جاں بحق افراد کی شناخت سلال موسی، سنیل، عدنان، فیصل اور عرفان کے نام سے ہوئی ہے۔امدادی کارروائیوں میں ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو، ایف سی پولیس اور شہریوں نے حصہ لیا۔حب میں کنراج کے پہاڑوں پربارش کے بعد سیلابی ریلہ اوتھل شہر تک پہنچ گیا ہے۔حب میں گزشتہ تین روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ندی نالوں میں طغیانی سے کئی دیہات اور فصلیں زیر آب آگئی ہیں ۔سڑکیں بہنے کی وجہ سے ضلع کے کئی دیہات اورقصبوں کا حب اور کراچی سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ۔سڑکیں بند ہوجانے کی وجہ سے سارونہ اور شاہ نورانی میں سینکڑوں زائرین پھنس گئے ہیں۔سیلابی ریلوں سے لسبیلہ کا اوتھل نامی قصبہ سب سے زیادہ متاثرہوا ہے، جہاں مختلف مقامات پر کئی کئی فٹ پانی موجود ہے جس کی وجہ سے کھڑی فصلوں کوبھی نقصان پہنچا ہے۔اس کے علاوہ سبی کے قریب بھی کئی شہروں کے زیرآب آنے کا خدشہ ہے، محکمہ آب پاشی بلوچستان کا کہنا ہے کہ سبی کے قریب دریائے ناڑی میں 34 ہزارکیوسک کا سیلابی ریلا گزررہا ہے جس سے بھاگ اورحاجی شہرزیرآب آسکتے ہیں،سیلابی صورتحال کیباعث مقامی انتظامیہ کو الرٹ کردیاگیا ہے دریں اثناء ہمارے نامہ نگارکے مطابق ضلع لسبیلہ کے شمالی پہاڑی علاقوں میں ہونے والی مون سون کی شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں نے اوتھل کے نشیبی علاقوں میں تباہی مچادی ۔ کھانتاندی اورلنڈاندی میں بہت بڑاسیلابی ریلاداخل۔کئی دیہات زیرآب آگئے گھروں میں پانی داخل ہونے سے لوگ نقل مکانی پرمجبورہوگئے ۔کئی مکان زمین بوس جبکہ کروڑوں کی کھڑی فصلیں تباہ ہوکررہ گئیں کھانے پینے کی اشیاء ناپید۔چئیرمین میونسپل کمیٹی اوتھل نے ایمرجنسی نافذکردی۔تفصیلات کے مطابق ضلع لسبیلہ کے شمالی پہاڑی سلسلوں میں ہونے والی شدیدبارش نے سیلابی ریلے کی شکل اختیار کرلی۔پانی کا ایک بہت بڑاریلاکھانتاندی اورلنڈاندی میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے اوتھل اورنواحی علاقوں کے کئی دیہات زیرآب آگئے اورگھروں میں پانی داخل ہوناشروع ہوگیا جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبورہوگئے جبکہ بیشترمقامات پرکئی گھرزمین بوس ہوگئے اورکروڑوں کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ۔پانی کوگھروں میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے اوتھل لاکھڑاروڈکو لوگوں کی جان بچانے کی خاطرتوڑ دیاگیاجس کی وجہ سے لاکھڑااوراوتھل کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ کھانتاندی میں ایک شخص محمدجمن انگاریہ پانی میں پھنس گیا اورایک درخت پرچڑھ کراپنی جان بچائی جسے بعد میں غوطہ خوروں کی مددسے صیح سلامت باہرنکال لیا گیا۔چئیرمین میونسپل کمیٹی اوتھل سرداررسول بخش برہ نے اوتھل میں ایمرجنسی نافذکردی ۔علاوہ ازیں چیئرمین سردار رسول بخش برہ، وائس چیئرمین سید عبدالحفیظ شاہ کاظمی، ایدھی بلوچستان کے انچارج ڈاکٹر عبدالحکیم لاسی اور ڈپٹی کمشنرلسبیلہ کی خصوصی ہدایت پر تحصیلدار اوتھل عبدالجلیل کھوسہ، نائب تحصیلدار اوتھل محمد یعقوب شیخ ریونیو اور لیویز کے عملے کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور امدادی کاروائیاں شروع کر دیں اور متاثرین کو حفاظتی مقامات پر منتقلی کے اقدامات شروع کر دیئے۔ لہڑی اوراسکے مضافات میں موسلادھار بارشوں کی وجہ سے اچانک دریائے لہڑی میں سیلاب کا ریلہ آگیا جس سے کئی بند ٹوٹ گئے اورکئی جگہوں پر شگاف پڑگئے تفصیلات کے مطابق لہڑی میں تیز بارشوں کی وجہ سے سیلاب آنے سے بند ٹوٹ گیا اور سیلا ب کا پانی لہڑی کے علاقے گاؤں خیرواہ میں داخل ہوگیا جس سے کئی مکانات پانی میں ڈوب گئے آمدہ اطلاعات کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ لاکھوں روپے کا مالی نقصان ہواہے خیرواہ کے باشندوں نے سیلاب کے پانی سے بچنے کے لیے اونچی جگہوں پرپناہ حاصل کی ہوئی ہے خیرواہ کا رابطہ لہڑی اوردوسرے علاقوں سے کٹ گیا ہے لو گ آسمان تلے امداد کے طلب گار ہیخضدار نامہ نگار کے مطابق اتوار کو خضدار کے مضافاتی علاقوں نال ۔وہیر اور زیدی میں بارش ندی نالوں طغیانی نال میں واقع کلی در نیلی میں بند ٹوٹنے سے پچاس سے زائد گھر زیر آب لیویز عملے نے بروقت بندات توڑ کر مکینوں کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب نال سے لیویز انتظامیہ کے مطابق درنیلی نال کے قریب واقع ایک بند ٹوٹنے سے کلی حاجی محمد ایوب میں پچاس سے زائد گھر زیر آب آگئے ضلعی انتظامیہ نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے بھاری مشینری سے بندات توڑ کر لوگوں کو بحفاظت نکال لیا سیلابی ریلے کے نتیجے میں پچاس سے زائد گھر زیر آب ہوگئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جب کہ وہیر اور زیدی میں بھی شدید بارش کی اطلاعات ملی ہیں ضلعی انتظامیہ کے مطابق مون سون بارشوں سے کسی بھی ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیئے ہر ممکن حفاظتی انتظامات کر لیئے گئے ہیں