کوئٹہ: کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ غیر رسمی جنگ کا آغاز کر رکھا ہے جس کا واضع ثبوت کل بھوشن یادیو کی بلوچستان کی سرزمین سے گرفتاری ہے،لیکن دشمن سن لے کہ پاکستان قائم ودائم رہنے کیلئے بنا ہے ، پاکستانی عوام اور اداروں نے مل کر اندرونی اور بیرونی عناصر کی اس جنگ کو ختم کرنا ہے ہم سب نے مل کر دہشتگردی پر قابو پانا ہے کیونکہ پاکستان میں امن اس کی ترقی غیر ملکی عناصر سے برداشت نہیں ہو رہی دشمن چالاک ہے کیونکہ دہشتگردوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں اور یہ لوگ اس کی طرح کی کارروائی سے ہمارے دین اسلام ملک ، قوم اور انسانیت کو نقصان پہنچا رہے ہیں ہم نے متحد ہو کر مٹھی بھر عناصر کا مقابلہ کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں شہداء صحافت آج نیوز کے کیمرہ مین شہزاد اور ڈان نیوز کے کیمرہ مین محمود خان کی تعزیت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر آئی ایس پی کے بریگیڈیئر نیئر ، میجر خدائے دوست اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر شہزادہ ذوالفقار ، بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے صدر حماد اللہ سیاپاد ، جنرل سیکرٹری کوئٹہ پریس کلب خلیل احمد، سینئر صحافی سلیم شاہد، رضا الرحمان، مجیب احمد، نورالہیٰ بگٹی، ڈائریکٹر پبلک ریلیشن شہزادہ فرحت جان احمد زئی سمیت دیگر بھی موجود تھے کمانڈر سدن کمانڈ نے کہا کہ چند ممالک پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے ان میں بھارت بھی شامل ہے اور بھارت نے پاکستان کیخلاف غیر رسمی جنگ کا اعلان کر دیا ہے جس کا واضح ثبوت کلبھوشن یادیو کی بلوچستان کی سر زمین سے گرفتاری اور متعدد وارداتوں اور دہشتگردی کی کا رروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف سب کے سامنے ہے اور ان کا رروائیوں کے پیچھے بہت سے ایسے لو گ شامل ہے جو بہکے ہوئے ہیں وہ ان کیساتھ ملوث ہے وہ وطن ، عوام اور انسانیت کے دشمن ہے کیونکہ دشمن عیار ہے اور ہم اکیلے دشمن کا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لئے ہمیں متحد ہو کر آپس میں یکجہتی کا مظاہرہ کر تے ہوئے ملک دشمن عناصر کے عزائم اور منصوبوں کو خاک میں ملانا ہے اور ہمیں ایک ذمہ دار شہری کا فرض نبھاتے ہوئے متحد ہونا ہے جس سے ہماری طاقت 100 گنا ہ بڑھ جائیگی پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ اور امن ہو گا کیونکہ مختلف ملک دشمن عناصر پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے اس لئے وہ اس طرح کی کا رروائیاں کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان بھر میں گزشتہ 12 سالوں سے فورسز سمیت تمام شہریوں اور صحافیوں نے بھی اپنے خون کا نذرانہ دیا ہے اور 8 اگست کا سانحہ جس میں وکلاء صحافیوں سمیت عام شہریوں کو ہم سے جدا کیا گیا اس طرح کا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے یہ دلخراش واقعہ بہت بھیانک ہے کیونکہ دہشت گردوں کا کوئی دین مذہب نہیں ہوتا ہمیں متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے بلوچستان ضرور ترقی کرے گا جانے والے واپس نہیں آسکتے لیکن ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں شہداء سول ہسپتال کے ورثاء کو تنہا نہیں چھوڑیں گے عام لوگ فوج اور حکومت ان کے ساتھ ہے پاکستان کے اندر اور باہر ملک دشمن عناصر کا فرما ہیں آپ کو میری اور مجھے آپ کی طاقت بننا ہے عوام مشتبہ شخص کو دیکھیں توفوری طور پرفورسز کو اطلاع دیں کیونکہ ہم سب نے مل کر دہشت گردی پر قابو پانا ہے کیونکہ پاکستان میں امن اس کی ترقی اور متحد ہو کر آگے بڑھنے کا غیر ملکی عناصر سے برداشت نہیں ہو رہا میری میڈیا کے توسط سے ہر شہری سے یہی درخواست ہے کہ وہ ملک دشمن عناصر کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہو جائے انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب، بلوچستان، صوبہ خیبر پختونخوا، سندھ، کشمیر ، گلگت بلتستان کے متاثرہ خاندانوں کے حوصلے بلند ہے اور ان تمام علاقوں میں قربانی دینے والوں کے خاندانوں کیساتھ ہے اور ہماری دعا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو اللہ تعالیٰ ہمت اور توفیق دے اور ہم اپنے دشمن کو شکست دے کر فتحیاب ہونگے اور بہت جلد میڈیا کے ساتھ مل بیٹھ کر ان سے تجاویز لے کر ان کی روشنی میں مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائینگے اس موقع پر سانحہ سول ہسپتال کے شہداء کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔