کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چےئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ 1935کے کوئٹہ کے ہولناک زلزلے کے بعد 8اگست سول ہسپتال کے دہشتگردی کا قومی سانحہ سب سے بڑا واقعہ ہے ۔ جس نے ہمارے عوام کو ایک ایسے درد اور کرب کی صورتحال سے دوچار کیا ہے جس کا بیان کرنا مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ 8اگست کے واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کا کھوج لگائیں کیونکہ دنیا میں جہاں بھی اس قسم کے دہشتگردی کے واقعات ہوتے ہیں تو وہاں کی حکومتیں اور ادارے چند ہی دنوں میں دہشتگردوں اور سہولت کاروں کی تمام تفصیلات عوام کے سامنے پیش کرتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 8اگست کے ہولناک واقعہ میں شہید ہونیوالے وکلاء ، صحافیوں اور عام شہریوں کے لواحقین سے تعزیت وفاتحہ خوانی کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری صوبائی وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال ، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن صوبائی مشیراطلاعات سردار رضامحمد بڑیچ ، پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز اراکین اسمبلی نصراللہ خان زیرے ، عبدالمجید خان اچکزئی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری علاؤالدین کولکوال ، حاجی اللہ گل شمشوزئی ، علی محمد ترین اور دیگر بھی ہمراہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ چند گلیوں کا شہر ہے اور اس میں دہشتگردوں کا پتہ نہ لگانا سوالیہ نشان ہے ؟ کیا یہ دہشتگرد جنات ہے جو دن دہاڑے وارداتیں کررہے ہیں ؟۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس دہشتگردی کے ناسور کا اتحاد واتفاق سے مقابلہ کرنا ہوگا اور حکومت اور اداروں کو اس دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن جنگ کرنی ہوگی کیونکہ اس دہشتگردی نے تمام ملک اور بالخصوص پشتونخوا وطن کو جس طرح متاثر کیا ہے اس کی بدترین مثال 8اگست سول ہسپتال کا واقعہ ہے جس میں ہماری اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقے کو نشانہ بنایا گیا اور آج ہر گھر ہر شہر میں ماتم برپا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں جو حقائق بیان کےئے اسے تسلیم اور دہشتگردی کے خلاف منظم ہوکر جنگ کرنے کے بجائے مختلف ٹی وی چینلز کے ذریعے ہم پر غداری کا لیبل لگایا حالانکہ ہم نے انگریزی استعمار سے لیکر ملک کے ہر جابر اور آمر حکمرانوں کے خلاف ببانگ دھل مقابلہ کیا اورمادر وطن کی حفاظت کیلئے اپنے سروں کا نذرانہ پیش کیا اور اس پاداش میں ہمارے اکابرین پر ظلم وستم کی انتہا کردی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ عقل سلیم کا تقاضہ ہے کہ ہماری حکومت اور ادارے اپنی اصلاح کرکے عوام کو ان حقائق سے آگاہ کرے اور دہشتگردی کیخلاف منظم ہوکر فیصلہ کن کارروائی کرے اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے موثر اور جامع اقامات اٹھائیں۔ انہوں نے اس موقع پر وکلاء شہید رہنماؤں شہید قاہر شاہ یڈووکیٹ ، شہید باز محمد کاکڑ ایڈووکیٹ ،شہید داؤد کاسی ایڈووکیٹ ،شہید غوث الدین کاکڑ ایڈووکیٹ ، شہید عبداللہ اچکزئی ایڈووکیٹ ، شہید محمود لہڑی ایڈووکیٹ ، شہید حفیظ اللہ مینگل ایڈووکیٹ ،شہید محمد علی ساتکزئی ایڈووکیٹ ، شہید جمال عبدالناصر کاکڑ ایڈووکیٹ ، شہید بیرسٹر عدنان کاسی ایڈووکیٹ، شہید بلال انور کاسی ایڈووکیٹ ،شہید ارباب گل زرین کاسی ایڈووکیٹ ، شہید رحمت خان خروٹی ایڈووکیٹ ، شہید راز محمد ، شہید عبدالناصر کاکڑ ایڈووکیٹ ، شہید عین الدین ناصر ایڈووکیٹ ، شہید غلام محمد الکوزئی ایڈووکیٹ ،شہید عطاء اللہ کاکڑ ایڈووکیٹ ، شہید ڈاکٹر غلام فاروق بادینی ، شہید منیر احمد مینگل ایڈووکیٹ ،شہید ملک وزیر محمد کاسی ایڈووکیٹ ، شہید نقیب اللہ ترین ایڈووکیٹ ، شہید نور الدین رخشانی ایڈووکیٹ ،شہید اشرف سلہری ایڈووکیٹ ، شہید سلیم بٹ ایڈووکیٹ ،شہید وقاص خان جدون ایڈووکیٹ ، شہید صحافی محمود خان ،شہید صحافی شہزاد خان کے شہادت پر ان کے لواحقین اور ورثاء سے تعزیت وفاتحہ خوانی کی ۔